لندن، 31 اکتوبر : امریکہ کے صد ر بارک اوبامہ فوربس کی فہرست میں گزشتہ تین سال سے دنیا کے سب سے بااثر شخصیت کے طور پرنظر آرہے تھے لیکن اس مرتبہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یہ مقام ان سے چھین لیا ہے۔
حال ہی میں شام کے معاملے میں مسٹر پوتن کے قابل تحسین کردار ادا کرنے کی وجہ سے اس مرتبہ انہیں نوبل امن انعام کے لئے بھی نامزد کیا گیا تھا۔ فوربس نے کل دنیا کے سب سے زیادہ طاقتور لوگوں کی فہرست جاری کی ہے جس میں اس مرتبہ کئی الٹ پھیر ہوئے ہیں۔
عیسائیوں کے پیشوا پوپ کو اس مرتبہ اس فہرست میں چوتھا مقام حاصل ہوا ہے اور تین سال سے سرفہرست رہے مسٹر اوبامہ دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔
پہلے مقام پر آئے مسٹر پوتن نے گھریلو اور عالمی سطح پر اپنی مضبوط قوت ارادی والی شبیہ پیش کی ہے لیکن مسٹر اوبامہ کو اس سال سب سے بڑا جھٹکا لگا جب وہاں سرکاری کام کاج کئی دن تک ٹھپ رہا۔
امریکہ اور شام میں مسٹر اوبامہ کا رخ نرم نظر آیا۔ ان کے اندر پہلے کی طرح جو ش و جذبہ نظر نہیں آیا جس کی وجہ سے وہ دوسرے مقام پر چلے گئے ہیں۔
فوربس نے دنیا کے 72 بااثر لوگوں کی فہرست شائع کی ہے جس میں 13 نئے لوگ شامل ہوئے ہیں ۔فوربس کی فہرست میں تیسرے مقام پر ہیں چینی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری مسٹر جن پنگ ۔اس کے بعد پوپ فرانسس چوتھے مقام پر ہیں۔ پانچویں نمبر پر جرمنی کی چانسلر انجیلا مارکل ہیں۔
دنیا کے سب سے امیر آدمی بل گیٹس کو چھٹے نمبر پر رکھا گیا ہے اور فیڈرل ریزرو کے چیرمین بین برنیک ہیں۔آٹھویں مقام پر سعودی عرب سلطان عبداللہ بن عبدالعزیز السعود ہیں۔ نویں مقام پر یوروپی سینٹرل بینک کے صدر ماریو دراگی اور دسویں نمبر پر والمرٹ کے سی ای او مائیکل دوک ہیں۔
اس فہرست میں دنیا کے 17 ممالک کے سربراہان ممککت شامل ہیں۔ مختلف کمپنیوں کے 27 کرتا دھرتا بھی اس میں ہیں۔ محض نو خواتین اس میں اپنا مقام حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔
دنیا کی سب سے طاقتور خاتون محترمہ مارکل ہیں جنہیں سب سے بااثر لوگوں میں چوتھا مقام ملا ہے۔