کولکاتا، 19 مئی (یو این آئی)آل انڈیا ترنمول کانگریس (اے آئی ٹی سی) کے ٹکٹ پر جھارگرام پارلیمانی نشست سے جیت حاصل کرنے والی اوما سورین ملک کی پہلی سنتھالی خاتون رکن پارلیمنٹ بن گئی ہیں۔ واضح رہے کہ محترمہ سورین جنہوں نے مارکسی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی ایم) کے پولن بہاری باسکے کو تین لاکھ 47 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق کے ساتھ شکست دی ہے، انہوں نے صرف دو سال قبل ہی میڈیکل کا کورس مکمل کیا ہے اور فی الحال وہ جھارگرام میں طبی تربیت حاصل کررہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اوما سورین جھارگرام شہر میں اپنے ایک منزلہ مکان میں رہتی ہیں۔ انہیں اکثر لوگ گوشہ نشین خاتون قرار دیتے رہے ہیں۔لیکن گزشتہ چند مہینوں میں انہوں نے گھر گھر جاکر ووٹروں سے رابطہ کرنے کی مہم چلائی۔ مگر اتفاق کی بات یہ ہے کہ ان کے حلقے میں چسپاں کئے جانے والے سیاسی بینروں اور پوسٹروں میں ان کی تصویر نہیں لگائی گئی ۔ ان کے والد انڈین ریلوے میں ڈی گروپ کے ملازم تھے۔ ان کے خاندان میں ان کے ساتھ دو بھائی اور والدین ہیں جو غریبی میں زندگی بسر کررہے ہیں۔ انہوں نے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے تمام دشواریوں کا سامنا کیا اور فی الحال وہ پوسٹ ڈاکٹریٹ کورس کی تیاری کررہی ہیں۔ محترمہ سورین نے یواین آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں ہم نے افلاس اور تشدد کے نتیجے میں اموات ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔ لیکن اب وہ ماضی کی بات بن چکی ہے۔ ریاست کے اندر گزشتہ تین برسوں کے دوران محترمہ ممتا بنرجی کی قیادت میں بہت زیادہ ترقیاتی کام ہوئے ہیں اور آج وہ لوگوں کے دلوں میں جگہ بنا چکی ہیں اور میں ان کے لئے اپنی زندگی کی قربانی دینے کیلئے تیار ہوں ۔