دبئی۔ مہندر سنگھ دھونی اور وراٹ کوہلی سمیت چار ہندوستانی کھلاڑیوں کو جمعہ اعلان آئی سی سی ون ڈے ٹیم آف دی ایئر میں شامل کیا گیا ہے۔ ون ڈے ریٹ تاریخ میں سب سے زیادرنوں بہترین ریکارڈ اپنے نام کرنے والے روہت شرما کو آئی سی سی کی ون ڈے ٹیم میں 12 ویں کھلاڑی ے طور پر جگہ ملی ہے جب کہ محمد سمیع کو تیز گیند بازوں میں شامل کیا گیا ہے۔ دھونی اس ٹیم کے کپتانی نبھائیں کی ذمہ دارمیں ہیں جب بلے بازی میں وراٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔لیکن آئی سی سی کی ٹیسٹ ٹیم میں نہ ہی کوئیہندوستانی اور ناہی پاکستانی ٹیم اکاکوئی کھلاڑی جگہ بنا پایا ہے۔سری لنکائی ٹیم کے کپتان انجیلو میتھیوزکو ٹیسٹ ٹیم کا کپتانمنتخبگیا ہے جب کہ سری لنکا کے ہی کمار سنگاکارا اور رنگنا ہیرات بھی اس ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے ہے۔ آسٹریلیا ے تیز گیند باز مشیل جانسن کو آئی سی سی ٹیسٹ کرکیٹر آف دی ایئر اور سر گارفیلڈ ٹرافی سے نوازا گیا ہے۔ 33 سالہ گیندباز آسٹریلیا کے تیسرے کھلاڑی ہیں جنہیں اس اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ اس سے پہلے سال 2006 میں رکی پونٹنگ اور 2013 میں مائیکل کلارک کو آئی سی سی ٹیسٹ ریٹر آف دی ایئر منتخب کیا گیا تھا۔آئی سی سی ون ڈے ٹیم میں جگہ بنانے والے چار ہندوستانی کھلاڑیوں کیعلاوہ تیز گیندباز بھونیشور کمار کو آئی سی سی پیپلز چوائس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔انہوں نے انگلینڈ کے خلاف ایڈیلیڈ میں گزشتہ دسمبر میں یہ تاریخ رچی تھی۔
سال 2004 میں آئی سی سی ایوارڈ کے قیام کے بعد سے جانسن پونٹنگ کے بعد دوسرے کھلاڑی ہیں جنہیں سر گارفیلڈ ٹرافی سے دو بار نوازا گیا ہے۔ اس سے پہلے جانسن نے سال 2009 میں یہ ٹرافی جیتی تھی جب کہ پونٹنگ کو 2006 اور 2007 میں مسلسل یہ ایوارڈ ملا تھا۔ اسے کے علاوہ ہندوستان ے راہل دراوڑ کو 2004 اور سچن 2010 میں سر گارفیلڈ ٹرافی دی گئی تھی۔ جنوبی افریقہکے سابق کھلاڑی گریم اسمتھ نے آئی سی سی ایوارڈ کے اس پروگرام میں میزبانی کی اور ایوارڈ حاصل کرنے کے امیدواروں کا استقبال کیا۔ اس پروگرام کو 15 نومبر کو ٹی وی پر نشر کیا جائے گا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سالانہ ایوارڈز میں آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل جانسن کو سال کا بہترین کرکٹر قرار دیا گیا ہے۔سرگار فیلڈ سوبرز ٹرافی کے حقدار 33 سالہ جانسن کو آئی سی سی نے ٹیسٹ کرکٹر آف دی ایئر بھی چنا ہے۔سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ کے بعد مچل جانسن دوسرے ایسے کرکٹر ہیں جنھوں نے یہ ایوارڈ ایک سے زیادہ مرتبہ جیتا ہے۔ انھیں 2009 میں بھی آئی سی سی کا کرکٹر آف دی ایئر قرار دیا گیا تھا۔آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس ایوارڈ کے لیے 26 اگست 2013 سے 17 ستمبر 2014 تک کے عرصے میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کو مدِنظر رکھا گیا۔اس عرصے میں مچل جانسن نے 15۔23 کی اوسط سے ٹیسٹ میچوں میں 59 وکٹیں لیں جبکہ ون ڈے میں 16 میچوں میں ان وکٹوں کی تعداد 21 رہی۔ایوارڈ کے حصول کے بعد جانسن کا کہنا تھا کہ ’اس ایوارڈ کے لیے کرکٹ کی دنیا کے چند بڑے نام نامزد تھے اور ایسے میں یہ ایوارڈ جیتنا خصوصی اعزاز ہے۔‘انھوں نے کہا کہ ’یہ ایسی چیز ہے کہ مستقبل میں ریٹائرمنٹ کے بعد اس کے بارے میں سوچ کر مجھے فخر محسوس ہوگا۔‘جنوبی افریقی بلے باز ابراہم ڈی ویلیئرز کو ایک روزہ کرکٹ میں سال کا بہترین کرکٹر چنا گیاجانسن نے یہ بھی کہا کہ وہ ہمیشہ سے آسٹریلوی ٹیم میں شامل ہو کر کارکردگی دکھانا چاہتے تھے اور انھیں اپنے اس خواب کے پورا ہونے کا بھرپور یقین تھا۔آسٹریلوی فاسٹ بولر نے کہا کہ ’میں آج جہاں ہوں اس سے بہت خوش ہوں اور بطور کرکٹر اپنے آپ میں بہتری لانا چاہتا ہوں۔‘مچل جانسن کے علاوہ آئی سی سی کے ایوارڈ جیتنے والوں میں جنوبی افریقی بلے باز ابراہم ڈی ویلیئرز بھی شامل ہیں جنھیں ایک روزہ کرکٹ کے لیے سال کا بہترین کرکٹر چنا گیا۔سال کے ابھرتے ہوئے نوجوان کرکٹر کے ایوارڈ کے حقدار انگلینڈ کے گیری بیلنس ٹھہرے جبکہ بہترین ٹی ٹوئنٹی پرفارمنس کا ایوارڈ آسٹریلوی بلے باز ایرون فنچ کو ملا جنھوں نے انگلینڈ کے خلاف 63 گیندوں پر 156 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی تھی۔اس کے علاوہ رچرڈ کیٹل برو لگاتار دوسری بار سال کے بہترین امپائر قرار پائے۔ اس سے قبل بھارت کے بھونیشور کمار کو 5 نومبر کو اس سال کے لیے عوام کا پسندیدہ کرکٹر قرار دیا گیا تھا۔خواتین میں آسٹریلوی ٹیم کی کپتان میل لیننگ سال کی بہترین ٹی 20 کرکٹ قرار پائیں جبکہ کھیل کو اس کی روح کے مطابق کھیلنے کا آئی سی سی سپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ انگلینڈ کی کیتھرین برنٹ کو دیا گیا۔