لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔چیف سکریٹری آلوک رنجن نے کہا کہ ریاست کے بیروزگار نوجوانوں کوروزگار حاصل کرنے کیلئے آئی ٹی سٹی کے اندر دس ایکڑ کے علاقہ میں ایک ہنرمندی مرکز کا قیام کیا جائے گا۔اس مرکز میں پانچ ہزار طلباء کے داخلہ کی سہولت ہوگی۔ اسی احاطہ میں ہاسٹل کی بھی تعمیر کی جائے گی۔ مرکز میں
داخل ریاست کے اصل باشندگان کو ٹیوشن فیس میں پچاس فیصدی مدد دی جائے گی۔
زیادہ سے زیادہ پانچ ہزار روپئے فی ماہ پانچ برسوں تک دیئے جاتے رہیں گے۔ چیف سکریٹری نے بتایا کہ ۱۰۰؍ایکڑ میں مکمل شہر کے قیام کی تعمیر کا کام پورا ہونے پر پچیس ہزار افراد کو روزگار فراہم ہوگا۔ حکومت نے آئی ٹی سٹی لکھنؤ کی ترقی کیلئے ٹھیکیدار کمپنی کو پچیس کروڑ روپئے کا دس برس تک سود میں چھوٹ دی ہے۔
آئی ٹی سٹی کوحکومت ہند نے خاص مالی علاقہ کا درجہ عطا کیا ہے۔ اس لئے یہاں قائم ہونے والی ہر اکائی کو حکومت ہند کی اسکیموں کے تحت فوائد حاصل ہوں گے۔ چیف سکریٹری نے بتایا کہ اولین مرحلہ میں تعمیر شروع ہونے سے پانچ سال میں مکمل کرنے کی تجویز ہے جس کے تحت عوامی سہولتوں سے متعلق سڑکیں، سیور ،بجلی سپلائی اور آپٹیکل فائبر بچھانا وغیرہ شامل ہیں۔
کمپنی کو تیس ایکڑ کے علاقوں میں صنعتی اکائی کا قیام اور دس ایکڑ میں ترقیاتی مراکز کاقیام کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں آئی ٹی آئی اکائی کمپنی میں کم سے کم تین ہزار افراد کوروزگار حاصل ہوگا اور ہر برس کم سے کم ایک ہزار طلباء کو تربیت یافتہ بنایا جائے گا۔