چنئی۔ آئی پی ایل کی سب سے کامیاب ٹیم چنئی سپر کنگز میدان سے باہر کے تنازعات کو بھلا کل دہلی ڈیر ڈیولس کے خلاف اس ٹی 20 کرکٹ لیگ کے پہلے میچ میں جیت کے ساتھ آغاز کرنے کے ارادے سے اترے گی۔ چنئی سپر کنگس اسپاٹ فکسنگ کے الزامات سے گھری رہی جس کے ٹیم پرنسپل گروناتھ میپن کو گزشتہ سال سپریم کورٹ کی طرف سے قائم جانچ کمیٹی نے ملزم ٹھہرایا تھا۔ آئی پی ایل کے گزشتہ سات سیشن میں ہمیشہ سیمی فائنل میں پہنچی چنئی ٹیم مسلسل چار فائنل کھیل چکی ہے اور دو خطاب اپنے نام کئے ہیں۔ اس بار بھی مہندر سنگھ دھونی کی کرشمائی کپتان اور کوچ اسٹیفن فلیمنگ کی رہنمائی میں ٹیم کامیابی کی بلندیوں کو چھونا چاہے گی۔ اس کا ارادہ خطاب جیت کر اپنے ناقدین کا منہ بند کرنے کا بھی ہوگا۔ ٹیم کے اہم کھلاڑی تقریبا وہی ہے لیکن ٹیم نے اس بار عرفان پٹھان، مائیکل ہسی، کائل ایبوٹ اور راہل شرما کو بھی خریدا ہے۔ عالمی کپ میں شاندار فارم میں رہے نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈن میکلم اور ڈیون اسمتھ اننگز کا آغاز کریں گے۔ مڈل آرڈر میں سریش رینا، ہسی، دھونی، ڈیون براوو ہیں جبکہ نچلے آرڈر پر روندر جڈیجہ اور آر اشون جیسے آل رائونڈرہیں۔ بولنگ میں چنئی کے قریب جڈیجہ اور اشون جیسے اسپنر ہیں جبکہ تیز حملہ کا دار و مدار کائل ایبوٹ، میٹ ہنری اور موہت شرما سنبھالیں گے۔ دوسری طرف گزشتہ بار پوائنٹ ٹیبل میں سب سے نیچے رہی دہلی ڈیر ڈیولس کی تقریبا پوری ٹیم نئی ہے۔ اس نے ہندوستانی ٹیم سے باہر یوراج سنگھ کو ریکارڈ 16 کروڑ روپے میں خریدا ہے۔سب سے کمزور رہی دلی کی ٹیم کی امیدیں یوراج پر ٹکی ہوں گی۔ یوراج کے علاوہ اس نے 36 برس کے تیز گیند باز ظہیر خان کو بھی خریدا جو ہندوستانی ٹیم میں آخری بار واپسی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ جے پی ڈومنی کی کپتانی والی ٹیم کے پاس اننگز کی شروعات کیلئے جنوبی افریقہ کے وکٹ کیپر بلے باز ڈی کاک اور اگروال ہیں۔ ان کے بعد ڈومنی، یوراج، کیدار جادھو اور ایل بی مورکل اتریں گے۔ یوراج اور سری لنکا کے آل رائونڈرانجیلو میتھیوز کے طور پر دہلی کے پاس ایکس فیکٹر بھی ہے۔ سری لنکا کے کپتان اگرچہ کل کا میچ نہیں کھیل سکیں گے کیونکہ تمل ناڈو کی حکومت نے سری کھلا
ڑیوں پر پابندی لگا رکھا ہے۔ بولنگ میں جنوبی افریقہ کے لیگ اسپنر عمران طاہر ورلڈ کپ کی شاندار کارکردگی کو برقرار رکھنا چاہیں گے۔ ان کا ساتھ دینے کیلئے ظہیر اور محمد سمیع ہیں۔ کاغذوںپر ٹیم مضبوط لگ رہی ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ میدان پر ایک اکائی کے طور پر وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر پاتے ہیں یا نہیں۔