نئی دہلی۔ہندوستان نے 2007 میں جنوبی افریقہ میں کھیلے گئے پہلے ٹی 20 ورلڈ کپ کا خطاب جیتا تھا ، لیکن اس کے بعد وہ کبھی اس ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پایا ، جبکہ اس دوران انڈین پریمیئر لیگ سے ہندوستانی کھلاڑیوں کو کرکٹ کے سب سے چھوٹے فارمیٹ کو اچھی طرح سے سمجھنے کا موقع بھی ملا ۔ ہندوستان 24 ستمبر 2007 کو جوہانسبرگ میں پاکستان کو شکست دے کر پہلا عالمی ٹی 20 چمپئن بنا تھا ۔ اس کے ایک
سال بعد 2008 سے آئی پی ایل کی شروعات ہوئی ، لیکن ہندوستانی ٹیم کی کارکردگی پر اس کا مثبت اثر نہیں پڑا ۔ ہندوستان اس کے بعد اگلے تین ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بھی جگہ نہیں بنا پایا تھا ۔ ہندوستان نے 2009 میں انگلینڈ میں کھیلے گئے دوسرے ورلڈ کپ کے پہلے دو میچ میں بنگلہ دیش اور آئرلینڈ کو شکست دی ، لیکن ویسٹ انڈیز ، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ سے اگلے تین میچ ہارنے سے وہ سیمی فائنل میں نہیں پہنچ پایا ۔ اس کے ایک سال بعد 2010 میں ویسٹ انڈیز میں یہی کہانی دہرائی گئی ۔ ہندوستان نے افغانستان اور جنوبی افریقہ کو شکست دی ، لیکن آسٹریلیا ، ویسٹ انڈیز اور سری لنکا سے ہار گیا ۔اس کے دو سال بعد 2012 میں سری لنکا میں کھیلے گئے گزشتہ ورلڈ کپ میں مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور لیگ مرحلے کے پانچ میں سے چار میچ جیتے ، لیکن نیٹ رن ریٹ میں پاکستان سے پچھڑنے کی وجہ سے وہ ناٹ آئوٹ دور میں جگہ نہیں بنا پایا ۔ بنگلہ دیش میں 16 مارچ سے شروع ہونے والے پانچویں عالمی کپ سے پہلے ٹیم کو جنوبی افریقہ ، نیوزی لینڈ اور ایشیا کپ میں مایوس کن نتائج ملے ۔اس لئے اس کے لئے 2007 کی کارکردگی کو دہرانا چیلنج ہوگا ۔ ہندوستان کو اس بار ورلڈ کپ میں گروپ بی میں رکھا گیا ، جس میں اس کا سامنا پاکستان ، ویسٹ انڈیز ، آسٹریلیا اور کوالیفائنگ کے گروپ – اے میں سب سے اوپر پر رہنے والی ٹیم سے ہوگا ۔ ان میں سے ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے خلاف ہندوستانی ٹیم کا ٹی 20 ورلڈ کپ میں ریکارڈ اچھا نہیں رہا ہے ۔ آسٹریلیا کو ہندوستان نے 2007 میں سیمی فائنل میں شکست دی تھی ۔ یہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہندوستان کی آسٹریلیا پر آخری فتح تھی ، کیونکہ اس کے بعد اس مخالف سے اگلے دونوں میچ میں اسے شکست جھیلنی پڑی ۔ ان میں 2012 میں کولمبو میں ملی نو وکٹ کی کراری شکست بھی شامل ہے ، جس کی وجہ سے آخر میں ہندوستان کو ٹورنامنٹ سے باہر ہونا پڑا تھا ۔ موجودہ چمپئن ویسٹ انڈیز کے خلاف ہندوستان کو اس ٹورنامنٹ میں اب بھی پہلی جیت کی ضرورت ہے ۔ کیریبین ٹیم کے ہاتھوں 2009 اور 2010 میں اسے شکست ہوئی تھی ۔ پاکستان کے خلاف ہندوستان کا ریکارڈ ضرور شاندار رہا ہے ۔ اصل میں ہندوستان نے آج تک ون ڈے ورلڈ کپ اور ورلڈ ٹی 20 چمپئن شپ میں پاکستان کو ہمیشہ شکست دی ہے ۔ ٹی 20 ورلڈ کپ میں ان دونوں ٹیموں کے درمیان تین میچ کھیلے گئے ہیں ، جن میں سے دو ہندوستان نے جیتے ہیں ۔ڈربن میں 2007 میں کھیلا گیا میچ ٹائی چھوٹا ، لیکن اس میں بھی بال آؤٹ میں ہندوستانی ٹیم بازی مار گئی تھی ۔اگر کوالیفائنگ میں گروپ – اے سے بنگلہ دیش یا افغانستان میں سے کوئی بھی ٹیم آگے بڑھتی ہے تو پھر ہندوستان ان کے خلاف اپنا ریکارڈ سو فیصد رکھنے کی کوشش کرے گا ۔ہندوستان نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں افغانستان کو دو اور بنگلہ دیش کو ایک موقع پر شکست دی ہے ۔ گروپ – اے کی دیگر دو ٹیموں ہانگ کانگ اور نیپال سے ہندوستان نے اب تک کوئی میچ نہیں کھیلا ہے ۔ ہندوستان ورلڈ کپ میں اپنی مہم کی شروعات 21 مارچ کو پاکستان کے خلاف کرے گا ۔ اس کے بعد وہ 23 مارچ کو ویسٹ انڈیز ، 28 مارچ کو کوالیفائر اور 30 مارچ کو آسٹریلیا سے بھڑیگا ۔ دنیا ٹی 20 چمپئن شپ کے گروپ ایک میں جنوبی افریقہ ، سری لنکا ، انگلینڈ ، نیوزی لینڈ اور کوالیفائنگ سے گروپ – بی میں سب سے اوپر پر رہنے والی ٹیم شامل ہیں ۔ کوالیفائنگ کے گروپ – بی سے زمبابوے ، آئرلینڈ، ہالینڈ اور متحدہ عرب امارات اہم دور میں جگہ بنانے کی کوشش کریں گے ۔