میرٹھ(بھاشا)میرٹھ ضلع کے کھرکھودا میں اجتماعی آبروریزی اور تبدیلی مذہب کے معاملہ میں پولیس نے متاثرہ لڑکی کے والدین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کا عدالت میں بیان درج کرایا جائے گا۔ ایس ایس پی اوم کار سنگھ نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کے حالیہ بیان اور اس کے ذریعہ خاتون تھانہ میں دی گئی تحریر کی بنیاد پر لڑکی کے والدین کے خلاف مارپیٹ اور جان سے مارنے کی دھمکی سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کیونکہ مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس لئے ا ب متاثرہ لڑکی کا بیان عدالت میں درج کیا جائے گا۔ عدالت کے حکم کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔ ایس ایس پی نے بتایاکہ خاتون تھانہ میں دی گئی تحریر میں متاثرہ لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ کنبہ کے لوگوں نے زبردستی پورے معاملہ کی کہانی بنائی تھی۔ مخالفت کرنے پر کنبہ کے لوگ اسے جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے تھے۔ لڑکی نے اپنی تحریر میں کہا ہے کہ کنبہ کے لوگوں نے اسے جان سے مارنے کی اسکیم بھی بنائی تھی جس کا
اسے پتہ چل گیا تھا اور اسی وجہ سے وہ خاتون تھانہ پہنچی تھی۔ تحریر میں لڑکی نے مزید کہا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے معاملہ کے ملزم کلیم کے ساتھ گئی تھی۔دوسری جانب لڑکی کے والدین نے اپنی بیٹی کے ذریعہ عائد الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بیٹی صدام نام کے نوجوان کے زیر اثر ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ صدام ہی اسے ورغلا کر اپنے ساتھ خاتون تھانہ لے کر گیا تھا۔