کانپور ۔ (نامہ نگار )کوڑے کے انبار میں لگی ہوئی آگ کو بجھانے کے بعد فائر بریگیڈ دستے کے جانے کے بعد اس میں سے نکلے ہوئی چنگاری نے لیدر فیکٹری کو اپنی زد میں لے لیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ہی خطرناک شکل اختیار کرلی ۔
زبردست آگ کے سبب علاقے کے کئی گھروں کو خالی کرالیا گیا۔
فائر بریگیڈ کی دو درجن سے زائد گاڑیوں میں آٹھ گھنٹے کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پایا۔ آگ سے کروڑوں روپئے کا سامان جل کر راکھ ہوگیا ۔ موصولہ خبر کے مطابق سول لائنس کے علاقے میں وکٹوریہ مل کافی عرصے سے بند پڑی ہوئی ہے۔ مل کے قریب اے پی سینی جونیئر ہائی اسکول اور اسٹیٹ ایمپائر میں رہنے والے شمس الحق کی حق سنس ایکسپورٹ کے نام سے چمڑے کی فیکٹری آج صبح مل کے احاطے اور اسکول کی چہار دیواری کے قریب جھاڑیوں میں آگ لگ گئی۔
اطلاع ملنے کے بعد فائر بریگیڈ کی ایک گاڑی آگ بجھانے کے بعد واپس چلی گئی۔
گاڑی کے جانے کے فوراً بعد اچانک جھاڑیوں میں دوبارہ آگ لگ گئی اور جوتے بنانے والی لیدر فیکٹری کے جنریٹر روم تک پہنچ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے خطرنا ک شکل اختیار کرلی۔ فیکٹری میں رکھے ہوئے کیمیکل بھی آگ کے زد میں آگئے۔ آگ کی اطلاع ملنے کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچی اور آس پاس کے مکانوں کو خالی کرادیا۔
آگ اتنی خطرنا ک تھی کہ وہ موقع پر چھ تھانوں کی پولیس نے علاقے میں آمد ورفت کو بند کردیا۔ آگ پر قابو پانے میں فائر بریگیڈ کی دو درجن گاڑیوں اور فائر بریگیڈ کے محکمہ کے ملازم کو ۸گھنٹے تک سخت مشقت کرنی پڑی۔ پولیس آگ لگنے کی وجوہات کی تفتیش کررہی ہے۔