برسبین۔ہندوستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے آسٹریلیا کے خلاف ٹسٹ سیریز میں 0۔2 سے پچھڑنے کے بعد کہا ہے کہ بلے بازوں کے لیے میچ میں آخری رن تک مقابلہ کرنا ضروری ہوتا ہے چاہے نتیجہ کچھ بھی ہو۔ ٹیم انڈیا کی کارکردگی سے مایوس دھونی نے کہا125 سے 130 رنوں کے ہدف کے سامنے آخری میں ہاتھ چھوڑ دینے کی عادت کو تبدیل کرنا ہوگا۔ بلے بازوں کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ آخری رن تک میدان پر جدوجہد کریں۔ اس کے بعد نتیجہ جو بھی ہو وہ قبول ہوگا۔انہوں نے کہایہ دیکھنا اچھا ہے کہ فاسٹ بولر آسٹریلیا لگاتار جدوجہد کر رہے ہیں اور اپنی جانب سے وکٹ نکالنے کے لیے 100 فیصدشراکت دے رہے ہیں۔ اگر میچ میں کھلاڑی آخری میں کچھ 50 سے 70 رنز جوڑتے اور شراکت داری نبھاتے تو دوسرے ٹیسٹ کا نتیجہ کچھ اور ہو سکتا تھا۔دھونی کی قیادت میں نوجوان ٹیم فی الحال آسٹریلیا میں اسی کوہرانے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے جبکہ اس سے پہلے سچن تندولکر۔ وی وی ایس لکشمن اور راہل ڈراوڑ جیسے قدآور ہندوستانی بلے بازوں نے میزبان ٹیم کو سخت جدوجہد کرنے کے لیے مجبور کیا تھا۔ اگرچہ ہندوستانی کپتان مانتے ہیں کہ نوجوان کھلاڑیوں کیلئے یہ سیکھنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ انہوں نے کہااس کوتجربہکہتے ہیں جتنا ہمارے کھلاڑیوں غیرممالک میں کھیلیں گے اتنا ہی انہیں تجربہ ملے گا۔ وہ جتنا کھیلیں گے اتنا سیکھیں گے۔کیونکہ تجربہ کا کوئی اختیار نہیں ہوتا ہے اور انہیں کہیں اور سے تجربہ نہیں ملے گاغورطلب رہے کہ ہندوستان نے سال 2011۔12 سے لے کر اب تک آسٹریلیا میں مسلسل چھ ٹیسٹ ہارے ہیں۔ اس درمیان انہیں جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ اور انگلینڈ میں بھی ٹیسٹ سیریز میں شکست جھیلنی پڑی ہے۔اس سال ہندوستان نے نو میں سے صرف ایک ٹیسٹ جیتا ہے اور بلے بازوں کا میچ میں بہتر شراکت نہ نبھا پانا بھی اس کے لیے ایک مسئلہ رہا ہے۔ ہندوستانی ٹیم نے اسپن بولنگ اور بیٹنگ کو ہمیشہ ہی ہلکے میں لیا ہے اور اب بھی موجودہ سیریز میں دھونی کی توجہ تیز گیند بازی پر لگی ہوئی ہے۔وکٹ کیپر بلے باز نے کہا ہم نے کئی شعبوں میں بہتری ریٹویٹ کی ہے۔ اگرچہ ہمیں ابھی اور سدھار کی ضرورت ہے۔ یہ شراب کی طرح ہے جسے اور بہتر بننے کیلئے زیادہ وقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک بار ہماری ٹیم پوری طرح مقدار غالب ہو جائے آپ انہی کھلاڑیوں سے بہتر نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرا ٹیسٹ میلبورن میں 26 سے 30 دسمبر تک کھیلا جائے گا جبکہ چوتھا ٹیسٹ سڈنی میں ہو گا۔ ہندوستانی ٹیم کے پاس اب صرف سیریز ڈرا کرانے کا موقع ہو گا۔