کھنؤ: کسانوں سے تنازعہ میں ایک سال سے پھنسا سنرائز اپارٹمنٹ کا کام بالآخر جمعہ کو شروع ہو گیا۔ پولیس فورس اور ٹاسک فورس کی موجودگی میں دوبارہ کام شروع ہونے کی اطلاع ملتے ہی الاٹمنٹ لیٹر پائے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
واضح رہے کہ یہاں تقریباً ۶۰۰ کنبوںکا آشیانہ بناناہے۔ ۸۰ فیصد سے زیادہ پورا ہونے کے بعد اس اپارٹمنٹ کا کام کسانوں سے تنازعہ کے بعد رک گیا تھا۔ تعمیرکے سلسلہ میں ایل ڈی اے افسران کاکہنا ہے کہ چار ماہ کے اندر کام پورا کراکر قبضہ دے دیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات کا بھی اشارہ کیا کہ آئندہ چند دنوں میں بسنت کنج سمیت دوسری رہائشی اسکیموں سے متعلق بھی ایسی ہی خوش خبری مل سکتی ہے۔ کانپور روڈ پر واقع سنرائز اپارٹمنٹ کا کام کسانوں نے تقریباً ایک برس تک رکوائے رکھا۔ ہائی کورٹ کے دخل پر ایل ڈی اے اور رہائشی ترقیات بورڈ نے یکم جنوری سے کام شروع کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ ایل ڈی اے نے جمعہ کو سخت رخ اختیار کرتے ہوئے پوری ٹیم کے ساتھ پہنچ کر کام شروع کرایا۔ اب معاوضہ سمیت کسانوں کے جتنے مطالبات ہیں ان کی سماعت کیلئے ایل ڈی اے نے علاقہ کے ایکس ای این کو نامزد کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کسان رہنماؤں اور کسانوں کو ہائی کورٹ کے احکامات سے بھی واقف کرادیا ہے۔اسی طرز پر کسان ایل ڈی اے بسنت کنج اسکیم کے مستفیدین کو بھی راحت دلائی جا سکتی ہے۔ نزول کی زمین پر قابض کسانوں کے ساتھ ابھی تک معاملہ حل نہیں ہو سکا ہے۔ اصول و ضوابط کے مطابق ان زمینوں کا کسانوں کو معاوضہ نہیں مل سکتا۔ لہٰذا درمیانی راستہ نکالتے ہوئے معاوضہ کی جگہ پر امدادی رقم دینے کا منصوبہ بنایا جا چکاہے ۔ جلد ہی یہ رقم دے کر کسانوں کو زمین سے بے دخل کر دیا جائے گا۔اس اسکیم میں تقریباً ایک ہزار سے زائد لوگوں کے پلاٹ پھنسے ہوئے ہیں۔