مختار انصاری کے انتخابی میدان سے ہٹ جانے کے بعد وارانسی پارلیمانی سیٹ کے ڈھائی لاکھ سے زیادہ مسلم ووٹروں کو اپنے پالے میں کھینچنے کے لیے خاص طور پر کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان جدوجہد تیز ہو گئی ہے.
آپ حامی امید ظاہر کر رہے ہیں کہ کیجریوال کی صاف – ستھری شبیہ کے علاوہ قومی اتحاد پارٹی کے حامیوں کا کانگریس امیدوار کے مقابلے میں کیجریوال کے تئیں نرم رخ اس بڑے ووٹر گروپ کو ان کے پالے کے قریب لے آئے گا.
وہیں کانگریس امیدوار اجے رائے کے حامیوں کو لگتا ہے کہ ان کے امیدوار کا مقامی بمقابلہ بیرونی کا مسئلہ رنگ دکھائے گا اور بنارس کا مسلم ووٹر مودی کے خلاف اپنے درمیان کے امیدوار کو ترجیح دے گا.
مودی کو لے کر بے حد چوکنا مسلم ووٹر بالآخر کدھر جائے گا، یہ تو نتائج آنے پر ہی صاف ہو گا، لیکن دونوں جماعتیں مسلم ووٹروں کو اپنے پالے میں کھڑا کرنے کے لئے نئے سرے سے سرگرم ہو گئے ہیں