لکھنؤ(نامہ نگار)پوروانچل کے ایک شہ زور لیڈر کے نام پر راجدھانی میں رہنے والے ایک آرکیٹکٹ سے دو بدمعاشوں نے ۵۰لاکھ روپئے کامطالبہ کیا۔ روپئے نہ ملنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
ایس ایس پی پروین کمار نے بتایا کہ اندرا نگر کے رہنے والے ایک مشہور آرکیٹکٹ کے پاس گذشتہ تین اپریل کو ایک فون آیا۔ فون کرنے والے نے خود کو مختار انصاری بتاتے ہوئے ۵۰لاکھ روپئے کی رنگ داری کا مطالبہ کیا۔ روپئے نہ ملنے پر اس کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی۔ اس کے بعد بدمعاشوں نے اسی دن دوبارہ آرکیٹکٹ کے پاس روپئے کیلئے فون کیا۔ فون آنے کے بعد آرکیٹکٹ خوفزدہ ہو گیا۔ اس نے فوراً اس بات کی اطلاع ایس ایس پی کو دی۔ ایس ایس پی نے معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سرویلانس سیل سے معاملہ کی تفتیش کیلئے کہا۔ تفتیش اور سرویلانس کی مدد سے دوشنبہ کی دیر رات ناکہ
کے ہری نگر میں رہنے والے آسوتوش باجپئی اور اس کے ساتھی الٰہ آباد کے دھرمیندر کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے دونوں کے قبضے سے روپئے کا مطالبہ کرنے کیلئے استعمال ہونے والا موبائل فون بھی برآمد کرلیا۔ اس معاملہ میں آرکیٹکٹ کے ایک ملازم نے غازی پور تھانہ میںملزمان کے خلاف رپورٹ درج کرائی ہے۔ پولیس کی گرفت میں آئے آسوتوش باجپئی، ڈان ببلو شریواستو کیلئے کچھ سال قبل تک کام کرتا تھا۔ اس کے خلاف غازی پور تھانہ میں اغوا اور دیگر کچھ مقدمے پہلے سے درج ہیں۔ وہیں ملزم دھرمیندر کچھ عرصہ قبل آسوتوش کے ساتھ مل کر پراپرٹی ڈیلنگ کا کام کررہا تھا اس کاروبار میں خسارہ ہونے پر ان لوگوں نے روپئے کمانے کیلئے شہ زوروں کے نام پر رنگ داری کا مطالبہ کرنے لگے۔ سرویلانس سیل کو اب تک کی تفتیش کے دوران اس بات کا پتہ چلا ہے کہ ملزمان نے آرکیٹکٹ کے علاوہ بھی ایک ڈاکٹر، پراپرٹی ڈیلر اورایک کوچنگ مالک سے بھی رقم کا مطالبہ کیا تھا۔ فی الحال نہ تو ڈاکٹر اورنہ ہی کوچنگ مالک نے اس سلسلہ میں پولیس سے کوئی شکایت کی۔
پولیس سے بچنے کیلئے ہلدوانی جاکر کیا تھا فون
رقم کا مطالبہ کرنے والے ملزم آسوتوش اور دھرمیندر پولیس کے سرویلانس کے بارے میں کافی کچھ جانتے تھے اسی لئے آسوتوش نے ملزم دھرمیندر کو اپنا موبائل فون دیا اوردھرمیندر فون کرنے ہلدوانی پہنچا اور وہاں سے فون کر کے روپئے کا مطالبہ کیا۔ روپئے کا مطالبہ کرنے کے بعد ملزم وہاں سے لکھنؤ آگیا۔ سرویلانس سیل نے جب تفتیش شروع کی تو موبائل فون کی لوکیشن ہلدوانی ملی۔ پولیس کو کچھ لمحوں کیلئے ایسا محسوس ہوا کہ رقم کا مطالبہ کرنے والے ملزم اتراکھنڈ کے ہیں لیکن بعد میں جب پولیس نے ملزمان کے موبائل فون کی آئی ایم ای آئی کو رن کرایا تو ساری کہانی سامنے آگئی۔