لکھنؤ:سورج کی تپش سے آج راجدھانی سمیت پوری ریاست جھلس گئی۔ دوشنبہ کو آس پاس سے ایسی آگ برسی کہ درجہ حرارت ۵۴ ڈگری تک پہنچ گیا۔ لوگ دھوپ سے بے حال دکھے۔ دھوپ اتنے شدید اور ناقابل برداشت تھی کہ کچھ لوگ برداشت ہی نہیں کرپائے اور بیہوش تک ہوگئے۔
گرمی اور دھوپ کی وجہ سے سڑکیں ویران رہیں۔ لوگ جہاں تھے وہیں بیٹھے رہے۔ جو لوگ نکلے بھی تو وہ سر اور منھ ڈھکے رہے۔ گرمی کی وجہ سے عام کام کاج متاثر رہا۔ لکھنؤ میں گرمی کی شدت کا اثر آدمی کے ساتھ تمام جانوروں پر بھی دکھ رہا ہے۔
عام لوگ اور جانور گرمی سے بچنے کے لئے سایہ تلاش کرتے دکھے۔ ملازمین دفتروں میں بیٹھ کر کام نمٹاتے رہے۔ لوگ چائے تک پینے کے لئے بھی دوپہر میں باہر نہیں نکلے۔ آج گرمی کا یہ عام تھا کہ صبح سے ہی تیز دھوپ سے درجہ حرارت آسمان چھونے لگا ۔ دوپہر ہوتے ہوتے تپش نے سارے ریکارڈ توڑ دئے۔