ممبئی۔ نیوزی لینڈ کے سابق کپتان اسٹیفن فلیمنگ کا خیال ہے کہ ہندوستانی ٹیم کے آئندہ ماہ شروع ہو رہے آسٹریلیا دورہ سے پتہ چلے گا کہ ٹیم عالمی کپ میں کیسی کارکردگی کرے گی۔ فلیمنگ نے کل رات نیوزی لینڈ میں ایک پروگرام میں کہا کہ اگر وہ ٹیسٹ سیریز اور ون ڈے میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو ورلڈ کپ میں سخت چیلنج پیش کر سکیں گے۔ لیکن میں پھر کہتا ہوں کہ انہیں ان تین ماہ میں اچھا کھیلنا ہوگا اور حالات کے سازگار خود کو ڈھالنا ہو گا۔ اگر وہ ایسا نہیں کر سکے تو نقصان میں رہیں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کھلاڑیوں کو عالمی کپ سے پہلے تھکاوٹ سے بچنے کیلئے
اپنا بہتر انتظام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا انہوں نے اپنا بہتر انتظام کرنا ہوگا۔ اگر آپ اچھا کھیلتے ہیں تو آپ کے پاس اورموقع رہتا ہے۔ ہارنے پر کافی سوچ دوسری چیزوں پر چلی جاتی ہے۔ فلیمنگ نے یہ بھی کہا کہ نیوزی لینڈ بھی ورلڈ کپ جیت سکتا ہے جو ٹورنامنٹ کا شریک میزبان بھی ہے۔ انہوں نے کہا نیوزی لینڈ کے پاس بھی اچھا موقع ہے۔ نیوزی لینڈ کی موجودہ ٹیم بہترین ون ڈے ٹیم ہے اور وہ اپنی سر زمین پر کھیل رہے ہیں۔ ہندوستان اور سری لنکا نے گزشتہ ورلڈ کپ کی میزبانی کی تھی اور وہ فائنل تک پہنچے تھے۔ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے پاس بھی موقع ہے۔وہیں دوسری جانب عظیم بلے باز سچن تندولکر کا خیال ہے کہ ہندوستان اگلے سال ہونے والا ورلڈ کپ جیت سکتا ہے اور اسپنر اس میں اہم کردار ادا کریں گے۔ یہاں لارڈس کرکٹ میدان پر اپنی سوانح عمری کی رسم اجرا کے موقع پر سچن سے پوچھا گیا تھا کہ وہ 2015 ورلڈ کپ کا کسے دعویدار مانتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہندوستان کئی لوگوں کو چونکا سکتا ہے اور میرا یہ بھی ماننا ہے کہ اسپنروں کا کردار اہم ہوگا۔ تندولکر نے کہا لوگ تیز گیند بازوں کی مددگار پچوں کی بات کر رہے ہیں لیکن میدان کے سائز کو دیکھتے ہوئے اسپنر بھی اہم ہوں گے۔ نومبر 2013 میں کرکٹ کو الوداع کہنے والے تندولکر نے 2011 ورلڈ کپ میں ہندوستان کی خطابی جیت میں سب سے زیادہ رن بنائے تھے۔انہوں نے کہا مجھے یقین ہے کہ آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور ہندوستان سیمی فائنل میں پہنچیں گے۔یہ پوچھنے پر کہ کیا انگلینڈ جیت سکتا ہے، انہوں نے کہا کھیل میں کچھ بھی ہو سکتا ہے لیکن موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے مجھے نہیں لگتا کہ انگلینڈ سے اتنا زبردست مقابلہ ہوگا۔