لکھنؤ(نامہ نگار)آشیانہ علاقہ میں رہنے والے ایک راج مستری کا بدھ کی دیر شب سوتے وقت گھر کے باہر اینٹ سے سر کچل کر قتل کر دیا گیا۔صبح لوگوں نے راج مستری کی خون سے لت پت لاش دیکھی۔ اس معاملہ میں متوفی کے کنبہ کے لوگوں نے پڑوس میں رہنے والے ایک ٹیلر، اس کے برادر نسبتی اور دوست کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی ہے۔ پولیس نے ایک ملزم کو حراست میں لے لیا ہے۔ ماراگیا راج مستری بھی اکثر چھوٹی موٹی چوری کی واردات انجام دیا کرتا تھا۔
سی او کینٹ ببیتا سنگھ نے بتایا کہ سیکٹر-ایم کے رکشہ کالونی میں ۲۸سالہ رحمان رہتا تھارحمان راج مستری کا کام ک
رتا تھا۔ بتایاجاتا ہے کہ وہ ایک کمرے کی تعمیر اکیلے کر رہا تھا۔ رحمن شراب پینے کا عادی تھااور اسی کے سبب ڈیڑھ ماہ قبل اس کی بیوی بھی اس کو چھوڑ کر چلی گئی ۔ بتایاجاتا ہے کہ بدھ کی رات رحمن شراب پی کر آیا اور پھر گھر کے باہر ہی چارپائی پر لیٹ کر سو گیا۔ دیر رات کچھ لوگوں نے رحمن کے سر پر اینٹ سے حملہ کر کے اس کا قتل کر دیا۔ رات بھر رحمان کی خون سے لت پت لاش چارپائی پر وہیں پڑی رہی۔ صبح جب لوگ سو کر اٹھے تو ان کی نظر رحمان کی لاش پر پڑی تو لوگوں نے اس کی اطلاع پاس میں ہی رہنے والے اس کے بھائی کو دی۔
اطلاع ملتے ہی موقع پر آشیانہ پولیس بھی پہنچ گئی۔ تفتیش کے دوران پولیس کو موقع سے خون سے سنی اینٹ بھی ملی ہے۔ پولیس نے تفتیش کے بعد رحمان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔ اس معاملہ میں رحمن کے پڑوسی ٹیلر جمیل، اس کے برادر نسبتی اور دوست عبدل کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ تفتیش کی گئی تو پتہ چلا کہ رحمن بھی کئی بار چوری کے معاملہ میں آشیانہ اور سروجنی نگر تھانہ سے جیل جا چکا ہے۔ پولیس کو رحمن اور نامزد ملزم جمیل کے درمیان چل رہی پرانی کشیدگی کا بھی پتہ چلا ہے پولیس اس معاملہ میں نامزد کئے گئے ایک ملزم کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
سال ۲۰۱۰ء سے چل رہی تھی کشیدگی
پولیس کی تفتیش میں یہ بات روشنی میں آئی ہے کہ رحمان کا بھائی ۲۰۱۰ء میں ملزم کنبہ کی لڑکی کو بھگا لے گیا تھا اس کے بعد اس نے اس سے شادی کر لی تھی اس معاملہ میں ملزم فریق کی جانب سے رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔ ۶مہینے بعد لڑکی کو دہلی سے برآمد کیا گیا تھا اس کے بعد رحمن و اس کے بھائی شیخ نے ملزم جمیل کے دو بیٹوں پر الزام عائد کیا تھا کہ ان لوگوں نے اس کی بیٹی کو اغوا کر کے دو دن تک یرغمال بنا کر اس کی عصمت دری کی۔ پولیس نے رپورٹ درج کر کے جمیل کے دو بیٹوں راجو اور بابو کو گرفتار کر لیا تھا اور دونوں موجودہ وقت میں جیل میں ہیں اس کے بعد سے ہی رحمان اور واردات میں شامل ٹیلر جمیل میں رنجش چل رہی تھی کئی مرتبہ دونوں میں پہلے بھی تنازعہ ہو چکا ہے۔