لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ آشیانہ علاقہ میں رہنے والے ٹائٹن کمپنی کے ملازم کے لڑکے کے یوم پیدائش اور نئے گھر میں داخلہ کی تیاریاں چل رہی تھیں۔ ان دونوں پرگراموں سے ایک دن قبل کمپنی کے ملازم کی زوجہ نے پھانسی لگاکر خود کشی کر لی۔ موقع پر اس کا تحریر کردہ خودکشی نوٹ ملا۔ خود کشی نوٹ میں شادی شدہ عورت نے اپنی موت کا ذمہ دار خود کو بتایا ہے۔ دوسری طرف آشیانہ علاقہ میں ہی رہنے والی ایک لڑکی نے اپنی شادی کے پندرہ دن کے بعد مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگا لی۔ حادثہ میں جلی ہوئی عورت کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ آشیانہ کے سیکٹر آئی ایل ڈی اے کالونی کے رہنے والے کرشی
کانت وشو کرما کی شادی اکیس نومبر ۱۱۰۲ء کو مہوبہ کے رہنے والے تئیس سالہ جیا وشو کرما سے ہوئی تھی۔ کرشی کانت دہرادون میں ٹائٹن کمپنی میں تعینات ہے۔ اس کا ایک سال کا بیٹا بھی ہے۔ جیا اپنے بیٹے ، ساس اور خسر کے ساتھ رہتی تھی جبکہ کرشی کانت دہرا دون آتا جاتا تھا۔ چوبیس فروری کو کرشی کانت کی یوم پیدائش تھی اورنئے گھر میں داخلہ کا بھی پروگرام تھا۔ اس سلسلہ میں کرشی کانت ہفتہ کی رات تین بجے دہرا دون سے لکھنؤ پہنچا۔ جب وہ پہلی منزل پر اپنے کمرے میں گیا تو دروازہ اندر سے بند تھا۔ اس نے بیوی کو جگانے کیلئے دروازہ کھٹکھٹایا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ جب اس نے دروازے کی دراز سے جھانک کردیکھا تو جیا کی لاش پنکھے میں ساڑی کے سہارے لٹک رہی تھی۔ لاش دیکھ کر اس نے شور مچایا جسے سن کر دوسرے لوگ جمع ہو گئے۔ اطلاع پاکر آشیانہ پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے دروازہ کھول کر جیا کی لاش کو نیچے اتارا اور تحقیقات کر کے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے روانہ کر دیا۔ موقع پر پولیس کو جیا کے ہاتھ کا لکھا ہوا خود کشی نوٹ ملا جس میں اس نے اپنی مرضی سے خود کشی کرنے کی بات لکھی اور کسی کو پریشان نہ کرنے کا بھی ذکر کیا تھا۔آشیانہ پولیس نے جیا کی موت کی خبر مہوبہ میں اس کے میکے والوں کو دی۔ صبح وہ لوگ بھی سسرال آگئے۔ جیا کی خود کشی کا سبب معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ جیا کی موت کے بعد لڑکے کا یوم پیدائش اور نئے گھر میں داخلہ کی خوشیاں بھی نہ ہو سکیں۔ دوسری طرف آشیانہ کے قلعہ محمدی کی رہنے والی ۲۲ سالہ پوجا لودھی گھروں میں برتن دھونے کا کام کرتی تھی۔ گزشتہ ۸؍فروری کو اس کی شاد ی بنتھرا کے رہنے والے مزدور اندریش سے ہوئی تھی۔ تین دن قبل پوجا اپنے میکے آئی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ آج صبح پوجا نے کمرے کے اندر اپنے اوپر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا لی۔آگ سے جھلس کر موقع پر ہی اس کی موت ہو گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے پوجا کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجنے کی تیاری کی تو اہل خانہ اور مقامی افراد نے پوسٹ مارٹم نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ خبر ملتے ہی موقع پر مجسٹریٹ بھی پہنچ گئے۔ پولیس اور مجسٹریٹ نے لوگوں کو سمجھایا اور پوجا کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے روانہ کر دی۔ پولیس کو خودکشی کے اسباب کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔