لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ جمعہ کی علی الصبح آئی آندھی سے آم کی فصل کو بھی نقصان پہنچا ہے۔آم کے باغ بوروں سے پٹ گئے ہیں۔ فکر مند آم کے کاشتکار کہتے ہیں کہ ابھی بارش کے بعد گجیا کیڑے سے نجات ملی تھی کہ اب طوفان نے بور تباہ کر دیا۔ آم باغان مالکوں کا کہنا ہے کہ اس طوفان سے سب سے زیادہ دسہری آم کے درختوںکو نقصان پہنچا ہے۔ بور ابھی امیاں کی شکل لینے لگی تھی ایسے میں تیز ہوائیں تباہ کرنے پر آمادہ ہیں۔
زرعی ماہر پدماکر ترپاٹھی کے مطابق آم کی فصل کیلئے تو ویسے ہی تیز ہوائیں اور آندھی نقصاندہ ہوتی ہے لیکن اس وقت بوروں کی شکل لینے کا وقت ہے اگر اسی طرح تیز ہوائیں یا آندھی آتی رہی تو آم کی فصل برباد ہو جائے گی۔ ملیح آبادکے آم کسان محمدنبی کہتے ہیں کہ لگتا ہے کہ اس مرتبہ موسم آم کی فصل کوتباہ کر دے گا اگر ایک دو آندھی اور آگئی تو فصل پوری طرح برباد ہوجائے گی۔ نقصان کے بارے میں محم
د نبی کہتے ہیں کہ یہ طوفان اتنا تیز تھا کہ جوہماری باغ میں جو چھ پرانے درخت تھے وہ گر گئے۔ کئی درختوں کی جڑیں پھٹ گئیں تو کئی منہدم ہوگئے۔ آم کی فصل کو لیکر آم کاروباری بھی فکر مند ہیں۔ سیتاپورروڈ واقع پھل منڈی کے آڑھتی وپن اگروال کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ آم لوگوں کی پہنچ سے دور رہے گا۔ موسم کی مار کے سبب آم کے باغ اچھی فصل کی پیداوار نہیں کر پائیں گے۔ مارچ سے لیکر اپریل تک کا وقت آم کیلئے سنجیدہ ہوتا ہے اس دوران تیز آندھی یا تیز بارش آم کی فصل کو تباہ کر دیتی ہے۔