حیدرآباد،28جون(یو این آئی)ضلع مشرقی گوداوری میں گیس اتھاریٹی آف انڈیا لمیٹیڈ کی گیس پائپ لائن میں دھماکہ کے واقعہ کے 24 گھنٹے کے اندرآندھراپردیش کی ایک اور فیکٹری میں دھماکہ کا واقعہ پیش آیا۔ ذرائع کے مطابق وشاکھا پٹنم کی گلوکیم فیکٹری میں المونیم ٹینکر پھٹ پڑا جس کے نتیجہ میں دھماکہ ہوا ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس واقعہ میں 15 مزدور شدید طور پر زخمی ہوگئے جنہیں گجوکا کے سرکاری اسپتال میں داخل کروادیا گیا جہاں پانچ مزدوروں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ اطلاع ملتے ہی کمپنی کا انتظامیہ وہاں پہونچ گیا اور تفصیلات حاصل کیں ۔ اس کمپنی میں پہلے بھی دھماکہ ہوا تھا جس کے بعد اس واقعہ کی تحقیقات کرتے ہوئے انسپکٹر آف فیکٹریز نے اسے بند کرنے کی سفارش کی تھی لیکن انتظامیہ نے اس فیکٹری کو بند نہیں کیا ۔ آج اس دھماکہ کی اطلاع کے بعد پولیس وہاں پہونچی اورمعاملہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔
زخمیوں کا اسپتال میں علاج جاری ہے تا ہم ڈاکٹروں نے بتایا کہ دھماکہ کے نتیجہ میں کئی افراد بری طرح جل گئے ۔ ان میں سے کئی افراد کی حالت ناز ک ہے اور اموات کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ کافی مشکلات کے بعد کل رات ساڑھے سات بجے آگ پر قابو پایا گیا ۔ مرکزی وزیر تیل دھرمیندر پرساد نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ۔ آندھراپردیش کے وزیر فینانس وائی راما کرشنوڈو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقامی عوام اس بات پر برہم ہیں کہ پائپ لائن میں خر ابی کی شکایات کے باوجود بھی گیل انتظامیہ نے کوئی مناسب اقدامات نہیں کئے تھے ۔اس واقعہ کے فوراً بعد جائے وقوع سے 50 کیلومیٹر دور
نے اپنا کام کاج بندکردیا ہے ۔ آندھراپردیش کی حکومت نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیاہے
گیس پائپ لائن دھماکہ میں مرنے والوں کی تعداد بڑ ھ کر 16
حیدرآباد28جون(یو این آئی)ضلع مشرقی گوداوری میں گیس اتھاریٹی آف انڈیا لمیٹیڈ (گیل )کی گیس پائپ لائن میں ہوئے دھماکہ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 16 ہوگئی ۔ جبکہ کئی افراد کی حالت ابھی بھی نازک ہے ۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کل پیش آئے اس واقعہ میں بڑے پیمانہ پر اموات ہوئی تھیں اور کچھ ہی منٹوں میں آس پاس کا سرسبز و شاداب علاقہ راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا تھا اور کئی مربع میٹر رقبہ کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا ۔مرنے والوں میں کئی خواتین اور کئی بچے بھی شامل ہیں ۔ 14 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے ۔ اس واقعہ سے کروڑوں روپیے کے نقصان کا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔