لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ مختلف مطالبات کو لیکر منگل کو اترپردیش آنگن باڑی کارکنان یونین کے بینر تلے ہزاروں کارکنان نے جواہر بھون کے گیٹ پر مظاہرہ کیا۔ مطالبات پورا کرنے کی یقین دہانی ملنے پر آنگن باڑی کارکنان نے فی الحال اسمبلی گھیرنے کا پروگرام ملتوی کر دیا ہے۔اپنے مطالبات کے سلسلہ میں جواہر بھون و اندرا بھون گیٹ پر آنگن باڑی کارکنان یونین کے بینر تلے ہزاروں کارکنان معانین نے منگل کو زبردست مظاہرہ کیا۔ یونین کی ریاستی صدر کرن ورما کی قیادت میں جواہر بھون گیٹ پر پہنچی کارکنان و معاونین نے ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ یونین کی ریاستی صدر کرن ورما و جنرل سکریٹری کملیش یادو نے کہا کہ حکومت مسلسل اہم اسکیموں میں کردار ادا کرنے والی آنگن باڑی خواتین ک
ارکنان و معاونین کو مایود کر رہی ہے۔ اضلاع میں اکثر آنگن باڑی خواتین کارکنان کو اپنا ذاتی نوکر سمجھ کر ان کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ مہنگائی کے دور میں آنگن باڑی کارکنان کو منصوبہ سے ملنے والے غذا کو خود مرکز پر لے جانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال ۲۰۰۷ء سے لیکر ۲۰۱۴ء تک مہنگائی میں دو گنا اضافہ ہو گیا لیکن ڈھلائی بھتہ آج بھی طے شدہ شرح کے مطابق نہیں مل رہاہے۔ اگر غذائی بھتہ میں اضافہ نہیں کیا گیا تو آنگن باڑی کارکنان غذائی اشیاء نہیں اٹھائیں گی۔انہوں نے کہاکہ آنگن باڑی مراکز پر اسٹیشنری نہیں مل رہی ہے۔ ٹیکہ کاری، بی ایل او سمیت کئی پروگراموں میں خواتین کارکنان کا استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ این جی او سے فوری تقسیم بند کی جائے۔ اس موقع پر ششی تیواری، ندھی سنگھ، پرتیما ترپاٹھی، ممتا شرماوغیرہ موجود تھیں۔