اٹلانٹا، 30 جنوری (رائٹر)اٹلانٹا میں آنے والے برفانی طوفان سے ہزاروں لوگ سڑکوں پر پھنس کر رہ گئے ہیں اور حکام لوگوں کو راحت پہنچانے میں ناکام ثابت ہوئے۔کل اس طوفان نے کم از کم 7 لوگوں کی جان لیلی تھی۔ خطے کے تقریباً چھ کروڑ لوگ اس سے متاثر ہیں جو بیشتر اس طرح کے موسمی حالات سے بہت کم گزرتے ہیں۔ ٹکساس سے لے کر جارجیا اور کیرولینا تک برف کا طوفان تھا اور آج بھی اس میں کمی کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔اٹلانٹا کے میئر قاسم ریڈ پر طوفان سے نمٹنے میں ناکامی کی وجہ سے کافی نکتہ چینی کی جارہی ہے۔ سینکڑوں بچے رات تک اسکولوں میں پھنسے رہ گئے جن کے پاس کھانے پینے کا سامان بھی نہیں تھا۔ میلوں تک سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا۔ سڑکوں پر دو انچ برف جم گئی تھی جس کی وجہ سے پھسلن پیدا ہوگئی تھی۔
میئرکا کہنا تھا کہ اس پریشانی کی وجہ یہ تھی کہ اسکولوں ، تجارتی اداروں اور سرکاری دفاتر نے طوفان کے آتے ہی لوگوں کو گھر بھیجنا شروع کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ شہر میں دس لاکھ سے زیادہ لوگ سڑکوں پر تھے اور موسم بہت خراب تھا۔اس کی وجہ سے ہم برف صاف کرنے والی مشینیں سڑک پر نہیں اتار سکے اور سڑکوں کو صاف نہیں کیا جا سکا۔ یہ ہماری غلطی تھی کہ ہم نے ہر کسی کو باہر آنے دیا۔شہر کی سڑکیں پارکنگ لاٹ بن گئی تھیں ہزاروں کار چلانے والے 24گھنٹے تک راستوںمیں پھنسے رہے انہیں مدد کی ضرورت تھی اور کھانے پینے کی ضرورت تھی۔ملازمین اپنے گھروں کو نہیں پہنچ پائے انہوں نے اسٹور اور دفاتر میں رات گزاری۔شہر میں آٹھ سو سڑک حادثات ہوئے مگر سنگین طور سے کوئی زخمی نہیں ہوا۔ الاباما میں پانچ اور جارجیا میں دو اموات موسم کی وجہ سے ہوئیں۔ ہوسٹن سے اٹلانٹا تک ہوائی اڈوں تک ہزاروں پروازیں منسوخ کرنی پڑیں۔جنوبی لوسیانا میں سب سے زیادہ برف پڑی ۔پچھلے دس سال میں وہاں اتنی برف باری نہیں ہوئی تھی۔ لوگ اس کے لئے تیار نہیں تھے۔اٹلانٹا میں پچاس اسکولی بچے رات بھر بسوںمیں پھنسے رہے۔ سینکڑوں دیگر بچوں نے رات کو اسکول میں اور دوسری جگہ پناہ لی۔بچوں کو آرام دینے کی کوشش کی جارہی تھی مگر ان کے والدین بے چین تھے۔