اسلام آباد: پاکستان کی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ اپنی فارم پر مجھے بہت تشویش ہے، کئی ماہ سے بیٹنگ اور باؤلنگ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکا جبکہ سینئر کھلاڑی اور کپتان ہونے کے ناطے یہ میری ذمہ داری ہے ، ایک انٹرویو میں شاہد آفریدی نے کہا کہ میری کارکردگی بہتر نہ ہونے سے ٹیم کی کارکردگی اور اعتماد پر بھی اثر پڑ سکتا ہے، میں نے کراچی سے لاہور منتقل ہونے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اپنی تمام تر توجہ کرکٹ سخت محنت اور ٹریننگ پر مبذول کر سکوں اور اس طرح میرا چیف سلیکٹر اور کھلاڑیوں سے بھی مستقل رابطہ رہیگا۔ شاہد آفریدی نے جو ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں گزشتہ دس میچوں میں صرف 110 رنز بنا سکے ہیں اور چھ وکٹیں لی ہیں، شاہد آفریدی نے کہا کہ لاہور میں تربیتی سہولیات بہتر ہیں اور میں نیشنل اکیڈمی میں بھرپور محنت کرنا چاہتا ہوں، ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک یہاں رہونگا، خود بھی رنز نہ بنانے اور وکٹیں نہ لینے پر پریشان ہوں، مستقل فارم نہ ہونے سے پریشانی ہوتی ہے، توقع ہے کہ جلد تربیت کے نتیجے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہو جاؤنگا، ایک سوال کے جواب میں آفریدی نے کہا کہ میں سلیکٹرز کو بتا چکا ہوں کہ انگلینڈ کے خلاف سیریز کے بعد میں متحدہ عرب امارات میں ہی انگلینڈ لائنز ٹیم کیخلاف ٹی ٹونٹی سیریز کھیلنا چاہتا ہوں اس لئے ملکی سطح پر فرسٹ کلاس میچوں میں شریک نہیں ہو سکتا۔
میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ بھی کھیل سکتا ہوں جس سے مجھے اپنے آپ کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، انہوں نے کہا کہ میں نے ورلڈ کپ تک اپنی خیراتی تنظیم کی سرگرمیوں اور دیگر امور کو بھی محدود کر دیا ہے۔ ورلڈ کپ ہمارے لئے بہت اہم ہے اور ہم نے اسے بھارت میں کھیلنا ہے اس لئے میں نے تمام تر توجہ کرکٹ پر مبذول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔