سیفئی(نامہ نگار)سماج واد کی موجودہ دورمیںنئی مثال بن چکے ملائم سنگھ یادو کنبہ پروری کی سیاست کاالزام جھیلتے رہے ہوں لیکن اپنے بیٹے اکھلیش یادوکی حکومت کوبھی درکناررکھنے میںنہیں چوکتے ہیں۔ اس کی مثال دوشنبہ کوجشن سیفئی میںمنعقدجلسہ کے دوران اس وقت دیکھنے کو ملی جب ایس پی سربراہ نے گائوں پنچایت سے لے کر ضلع پنچایت تک کے عہدے داروں کی تنخواہ میں اضافہ کیلئے اس وقت کمرکس لی جب تک کہ انھوںنے اسٹیج سے اترپردیش کے پنچایتی وزیر مملکت کیلاش سنگھ یادوسے اعلان نہیں کرالیا۔ اس کے بعد یہ طے ہوگیاکہ آئندہ انتخابات میںفتح حاصل کرکے آنے والے ان عوامی نمائندوںکو ڈیڑھ گنا اسکیل دیا جائے گا۔
جشن سیفئی کے تحت منعقد کوآپریٹیواجلاس کے دوران سماج وادی سربراہ ملائم سنگھ یادوکے تیوردیکھتے ہی بن رہے تھے۔ریاست میں اکھلیش یادوکی حکومت ہونے کے باوجود بھی ان کے برسنے کاانداز کم نہیں رہا۔ انھوںنے گائوں پنچایت سے لے کرضلع پنچایت سطح کے منتخب عہدیداروںکے مطالبات کی بابت صرف یقین دہانیوںپربھی بھروسہ نہیں کیا۔ بلکہ شیوپال سمیت ریاستی حکومت کے وزراء کی جم کرخبرلے ڈالی ۔
معاملہ یہاں تک پہنچا کہ ریاستی حکومت کے پنچایتی وزیر مملکت کیلاش یادوکواسٹیج پرآکریہ اعلان کرنے کیلئے مجبورہوناپڑاکہ آئندہ سیشن میں منتخب ہوکرآنے والے دیہی عوامی نمائندوں کوڈیڑھ گناواجب الادادیاجائے گا۔ ایس پی سربراہ یہیں نہیں رکے ۔
انھوںنے کہاویزیراعظم نریندرمودی جھوٹی کی سیاست میں یقین رکھتے ہیں ۔انھوںنے کہا کہ مودی نے ملک کے لوگوںکے ساتھ جھوٹے وعدے کرکے انھیں گمراہ کردیا۔ اور کسی طرح سے اقتدارحاصل کرلیا۔لیکن سماج وادی پارٹی ایسے جھوٹے وعدوںپریقین نہیں رکھتی ہے۔لوگوں کاخیال ہے کہ کیاسماج وادی پارٹی اپنے وعدوں تک ہی سمٹ کررہ گئی ہے ۔ وہ اپنی اعظم گڑھ کی نشست کے تئیں بھی پراعتماد نہیں تھے لیکن ابایسانہیں ہوگا۔ جمہوریت میں ووٹروںکے اعتماد کوقائم رکھتے ہوئے پھر عوام کے سامنے جائیں گے اوراپنااعتماد حاصل کریں گے۔