اسلام آباد: سابق کرکٹر اور معروف کمنٹیٹر رمیز راجہ کا خدشہ ہے کہ آئی سی سی میں جاری صورتحال میں اگر پاکستان نے اپنے مفاد کا خیال نہ کیا تو وہ تنہا ہو سکتا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادار
ے کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف تجزیہ کار نے کہا کہ تین ملکوں کے منصوبے کو صرف ایک ووٹ درکار ہے، جو انھیں مل جائے گا۔ یاد رہے کہ آئی سی سی کا اجلاس ہفتے کے روز سنگاپور میں ہو رہا ہے جس میں بھارت آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مجوزہ مسودے پر رائے شماری کا امکان ہے۔ تنظیم کے گذشتہ اجلاس میں اس معاملے پر طویل بحث ہوئی تھی جس کے بعد جنوبی افریقہ پاکستان اور سری لنکا تین ایسے ممالک رہ گئے ہیں جو بِگ تھری کے پیش کردہ منصوبے سے اختلاف رکھتے ہیں۔ سابق کپتان وقار ی
ونس پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ کے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔یہ عہدہ ڈیو واٹمور کی دوسالہ مدت مکمل ہونے کے بعد خالی ہوا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے کوچ کے لیے درخواستیں طلب کی ہیں جس کی آخری تاریخ چھ فروری ہے۔نئے کوچ کا انتخاب کرنے کے لیے کرکٹ بورڈ نے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے جو تمام درخواستوں کا جائزہ لے گی۔اس کمیٹی میں انتخاب عالم، جاوید میانداد، وسیم اکرم اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد شامل ہیں۔وقار یونس منگل کے روز لاہور پہنچے ہیں۔اگرچہ انہوں نے اپنی آمد کی وجہ نجی مصروفیات بتائی ہے لیکن معلوم ہوا ہے کہ وہ باقاعدہ طور پر کوچ کے عہدے کے لیے درخواست دینے والے ہیں۔گزشتہ نومبر میں بھی وقا ریونس اور سابق نگراں چیرمین نجم سیٹھی کے درمیان رابطے اور کوچ کی پیشکش کیے جانے کی خبریں سامنے آئی تھیں تاہم وقار یونس نے ایسی کسی بھی ملاقات کی تردید کی تھیپاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک تقریباً دس درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں کوئی غیرملکی شامل نہیں ہے۔خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ رسمی کارروائی نمٹانے کے بعد وقاریونس کو یہ ذمہ داری سونپ دے گا۔