گاندھی نگر، 26 اپریل (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی کے بانیوں میں سے ایک اور سرکردہ لیڈر لا ل کرشن آڈوانی اس بار بھی اپنی روایتی سیٹ گاندھی نگر سے انتخابات لڑرہے ہیں لیکن مسٹر اڈوانی کو اپنی فتح کی امید مودی لہر کی وجہ سے نہیں بلکہ نئے سیاسی حالات کے باعث ہے ، دوسری طرف انتخابی تجزیہ کاروں کی دلچسپی اس مرتبہ پارٹی کے اندرونی خلفشار اور جیت کافرق گھٹنے یا بڑھنے میں ہے۔ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ اس سیٹ کو پانچ مرتبہ جیت چکے مسٹر اڈوانی کو کانگریس کے کمزور امیدوار کیریڈ پٹیل سے اتنا خطرہ نہیں ہے لیکن پارٹی کا اندرونی خلفشار ان کے لئے سردرد بنا ہوا ہے۔ گزشتہ 2009 کے انتخابات میں بحیثیت وزیراعظم کے امیدوار کے انہوں نے اس سیٹ پر لگ بھگ ایک لاکھ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ لیکن اس مرتبہ حالات بدلے ہوئے ہیں۔ مسٹر نریندر مودی کو بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار بتانے کے لئے پارٹی کے فیصلہ کی کھلی مخالفت کرنے والے اور آخری وقت تک گاندھی نگر کے بجائے بھوپال سے الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کرنے والے مسٹر اڈوانی کے لئے آخر کار اس مرتبہ بھی حالات جیت کے لئے سازگار ہیں۔