نئی دہلی:پنجاب کی ایک رضاکار تنظیم (این جی او) انسانی حقو ق بیداری تنظیم نے آج سپریم کورٹ سے رابطہ کرکے متنازعہ ہندی فلم ” اڑتا پنجاب” کی نمائش روکنے کے لئے اسٹے مانگا ہے اس کا کہنا ہے کہ اس میں ریاست کو خراب طریقہ سے دکھایا گیا ہے ۔عرضی گزار تنظیم نے عدالت عظمیٰ کی تعطیلی برانچ کے سامنے درخواست کی ہے کہ ممبئی ہائی کورٹ سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیٹ کے فیصلہ میں مداخلت نہیں کرسکتا۔عدالت عظمیٰ نے این جی او کی درخواست کی سماعت کے لئے کوئی تاریخ طے نہیں کی ہے مگر ہفتہ دس روز میں اس پر غور ہوسکتا ہے ۔ممبئی ہائی کورٹ نے پیر کے روز فلم کی نمائش کو منظوری دے دی تھی اور فلم ساز کو ہدایت دی تھی کہ وہ فلم کا ایک منظر کاٹ دیں اور فلم سے قبل یہ تحریر بھی دکھائیں کہ فلم منشیات کو فروغ نہیں دیتی”۔
سنسر بورڈ نے ریلیز سے قبل فلم میں ایک درجن سے زیادہ مناظر کاٹنے کی ہدایت دی تھی۔اس سے پہلے 89 مناظر کاٹنے کو کہا گیا تھا۔فلم سرٹیفکیٹ دینے والا ادارہ اطلاعات و نشریات کی وزارت کے تحت آیا ہے یہ فلموں کی عوامی نمائش کو 1952 کے قانون کے تحت باضابطہ بتاتی ہے ۔ہندوستان میں کوئی بھی فلم اس وقت ریلیز ہوسکتی ہے جب اسے سرٹیفکیٹ دیا جائے ۔