سنبھل. یوپی کی اکھلیش حکومت کے ماہی گیری وزیر اقبال محمود پر ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے. چدوسي کے تھانے نے ایک مقامی عدالت کے حکم پر سنبھل کے ممبر اسمبلی محمود سمیت 15 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے. وزیر پر ڈکیتی کی سازش رچنے کا الزام ہے اور ان کے خلاف آئی پی سی کی جس دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے وہ غیر ضمانتی ہے.
نوتن کمار نام کے ایک مقامی وکیل نے ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں وزیر کے خلاف کارروائی کی مانگ کی تھی.
وکیل نے الزام لگایا تھا کہ اقبال محمود کے اشارے پر اس سال 25 مئی کی رات کو 17 لوگ ان کے گھر میں زبردستی گھس آئے تھے اور ان کے خاندان پر حملہ کیا تھا. اس کے علاوہ ان کی سونے کی چین بھی لوٹ لی گئی تھی. وکیل نے کہا کہ پہلے میں نے پولیس کے پاس شکایت درج کرائی تھی، لیکن میری بات نہیں سنی گئی. اس کے بعد میں نے کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا. پولیس نے بتایا کہ وزیر کے علاوہ انیس قریشی، تنویر قریشی، محمد تهجيم عرف مككي، سہیل، انیس قریشی اور لللا سمیت دیگر لوگوں کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا ہے.
اپنے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد وزیر نے کہا، ‘نوتن کمار سینئر ایڈووکیٹ ہیں، وہ اپنے ضمیر سے ایسا نہیں کر سکتے ہیں. یقینا میرے سیاسی حریفوں کے اکسانے پر انہوں نے کورٹ میں میرے خلاف شکایت کی. گزشتہ دنوں میرا پتلا جلانے کی مخالفت میں چدوسي کے ہی کچھ لوگوں نے نوتن کمار کے خلاف رپورٹ لكھواي تھی اور اسی کے بعد انہوں نے ایسا کیا ہے. اصل میں ایسی کوئی واردات ہوئی ہی نہیں. سب جانتے ہیں، میں ایسی اوچھی حرکتیں نہیں کرتا. ‘