نئی دہلی: صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے ملک میں تحقیق کو فروغ دینے کے لئے گلوبل ریسرچ انٹرایکٹیو نیٹ ورک کے قیام کی وکالت کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اگلے سال دنیا کے 200 سب سے اہم تعلیمی اداروں کی فہرست میں کم از کم پانچ تعلیمی ادارے شامل ہوجائیں گے ۔
مسٹر مکھرجی نے سہ روزہ وزیٹرس کانفرنس کے اختتام پر یہ امید ظاہر کی۔ اس موقع پر انسانی وسائل کے فروغ کی وزیر اسمرتی ایرانی کے علاوہ مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ نتن گڈکری اور مرکزی وزیر برائے کیمیکل اینڈ فرٹیلائزرہنسراج اہیر بھی تھے ۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح تحقیق کو فروغ دینے کے لئے فنڈنگ کی غرض سے تعلیمی پروگرام قائم کئے گئے ہیں۔ اس کی اگلی کڑی کے طور پر ہم گلوب ریسرچ انٹرایکٹیو نیٹ ورک پیش کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مختلف تعلیمی اداروں کے درمیان باہمی رابطہ اور تال میل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بنارس میں کاشی ہندو یونیورسٹی قومی فیشن تکنیکی ادارے کے تعاون سے مشترکہ ڈگری کورس شروع کرسکتی ہے ۔
صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ ایگریکلچر سے متعلق ادارے آئی آئی ٹی، این آئی اور این آئی آئی ٹی کے ساتھ جڑ کر ایگریکلچر کے میدان میں مزید تحقیق کے کام کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے بڑے تعلیمی اداروں کے طلبا کو ہر ماہ ایک گھنٹے اور ہر سال 12گھنٹے مقامی طلبا کو پڑھانے کی صلاح دی اور اس طرح ملک میں 35 کروڑ گھنٹے کی پڑھائی کی جاسکتی ہے ۔
صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کی کوششوں سے اب تک راشٹرپتی بھون میں تعلیم سے متعلق سات کانفرنس ہو چکی ہیں۔ مسٹر مکھرجی نے جمعرات کے روز امپرنٹ یوجنا کو بھی لانچ کیا تھا۔