اسلام آباد ، 22 دسمبر(یو این آء) پاکستان کے وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ا نے والے دنوں میں سزائے موت کے منتظر دہشت گردی کے جرائم میں ملوث 500 قیدیوں کو پھانسی پر لٹکایا جائے گا۔
یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیر داخلہ نے کہا کہ سزائے موت پر سے پابندی ہٹانے کا فیصلہ سانحہ پشاور سے ڈھائی ہفتہ پہلے ہی کر لیا گیا تھا۔انہو ں نے بتایا کہ ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے اور قیدیوں کی اہلخانہ سے ملاقات کے عمل میں عام طور پر ڈھائی ہفتے لگ جاتے ہیں لیکن پشاور سانحے کے بعد جب وزیر اعظم پشاور گئے تو انہوں نے ا رمی چیف جنرل راحیل شریف کی درخواست پر یہ دور
انیہ مختصر کردیا۔
وزیر داخلہ نے تحریک طالبان پاکستان کے اس دعوے کو بھی یکسر رد کیا کہ پشاور میں دہشت گردوں نے بچوں کو اس لیے قتل کیا کیونکہ ماضی میں اْن کے بچوں کو قتل کیا گیا۔
چودھری نثار نے کہا کہ اس وقت قوم کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی اور مشکوک لوگوں اور کاموں پر نظر رکھنی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ جلد ایک نمبر جاری کیا جائے گا جس پر لوگ اپنے ارد گرد ہونے والی مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع کر سکیں گے۔