نیویارک، 5 نومبر: نوبل امن انعام یافتہ شیریں عبادی نے یوروپی یونین اور امریکہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران کو امریکی اور یوروپی سیٹلائٹوں کے توسط سے پروپیگنڈہ کرنے سے روک دیں۔ ان کے بقول حکومت غیرفارسی زبان کے پروگراموں کے ذریعہ غیرممالک میں اپنی اچھی شبیہ پیش کر رہی ہے جبکہ صورتحال اس کے برعکس ہے۔
دوسری طرف انہوں نے ایران کے خلاف معاشی پابندیوں کے لئے مغربی ممالک پر سخت نکتہ چینی بھی کی۔ انہوں نے کہاکہ ان سے عام لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔
محترمہ عبادی نے کل ایک انٹرویو میں کہا کہ ایرانی حکومت ان ممالک کے سیٹلائٹوں کی مدد سے پروپیگنڈہ کے اپنا ایجنڈہ چلا رہی ہے۔ ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مغربی ممالک کم
انہوں نے کہا“اقتصادی پابندیوں کا اثر حکومت پر نہیں عوام پر پڑ رہا ہے اور لوگ غریب ہوگئے ہیں۔ ان کی قوت خرید کم ہو رہی ہے۔ کچھ دوائیں ایسی ہیں جو ایران میں دستیاب نہیں ہیں ۔ امریکہ اور یوروپ کے مقابلہ ایران میں غذائی اجناس زیادہ مہنگی ہیں۔
محترمہ عبادی نے کہاکہ ان اقتصادی پابندیوں کا سب سے زیادہ منفی اثر یہاں کے عوام پر پڑا ہے جبکہ ان کا مقصد حکومت کو کمزور کرنا ہونا چاہئے تھا لیکن ملک کے عوام کو ان پابندیوں کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عام ایرانیوں کو نقصان پہنچانے والی پابندیوں کی جگہ ایسی پابندیاں لگائی جانی چاہئیں جن سے حکومت کمزور ہو عوام نہیں۔
توجہ دے رہے ہیں اور ان کی زیادہ توجہ ایران کے خلاف اقتصادی و مالی پابندیوں پر ہے۔