واشنگٹن: امریکہ ایران کے ساتھ عبوری جوہری معاہدے ہو جانے کے باوجود اس ملک پر عائد پابندیوں پر عمل کیلئے ہندوستان سمیت دیگر ممالک پر دباؤ بنانا جاری رکھے گا ۔ امریکہ اس طرح کا دباؤ اس حقیقت کا احساس ہونے کے باوجود بنا رہا ہے کہ پابندیوں کی وجہ سے ہندوستان اور دیگر ممالک کو ایران سے تیل خریدنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اپنے یہاں تیل کی بڑھتی مانگ کی وجہ سے ایران سے تیل خریدنے کی مقدار کو کم نہیں کر رہے ہیں ۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میری حرف نے کل نامہ نگاروں سے کہا کہ ہم یہ بات صاف کر چکے ہیں کہ ہم نے ایران کے ساتھ عبوری معاہدے کیلئے مذاکرات کئے اور اب آخری مکمل معاہدے کیلئے بھی بات چیت کریں گے لیکن اس درمیان ایران پر بینکنگ اور تیل کے شعبے پر عائد پابندی جاری رہے گی ۔ ترجمان نے کہا کہ ہم نے ہندوستان، جاپان اور جنوبی کوریا جیسے ممالک کے ساتھ ایران سے تیل کی خریداری میں کمی لانے کے لئے سفارتی رابطہ قائم کیا ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ ان ممالک کے لئے ایران سے تیل کی خریداری میں کمی لانا آسان کام نہیں ہوگا لیکن ایران کے جوہری پروگرام کا سفارتی حل تلاش کرنے کیلئے اس طرح کا دباؤ برقرار رکھنا ضروری ہے ۔