تہران، 20 نومبر: ایران اور دنیا کے چھ طاقتور ترین ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے پیش نظر تہران میں ایٹمی پروگرام کی حمایت میں مظاہرے ہوئے ہیں۔ کل ہوئے اس مظاہرے میں سیکڑوں طلبا اور یہودیوں نے مغربی ممالک کے خلاف نعرے بازی کی۔سرکاری ٹی وی میں دکھایا گیا ہے کہ ملک کے جنوبی شہر “قم” میں واقع فودو ایٹمی پلانٹ کے دروازے کے باہر سیکڑوں لوگوں نے انسانی زنجیر بناکر فوڈو ایٹمی پلانٹ ہمارا کے نعرے لگائے۔قابل ذکر ہے کہ دارالحکومت تہران میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر یہودی طبقہ کے افراد نے بھی ایٹمی پروگرام کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ایران میں آباد یہودی کسی قسم کے مظاہرے میں کھل کر سامنے آئے ہیں۔ ذہن نشیں رہے کہ اسرائیل اور ترکی کے بعد اس خطے میں سب سے زیادہ یہودی ایران میں رہتے ہیں۔واضح رہے کہ دنیا کے چھ طاقتور ترین ممالک امریکہ، روس، برطانیہ، فرانس، چین اور جرمنی تہران سے اس کے نیوکلیائی پروگرام کے تعلق سے مذاکرات کررہے ہیں۔ ایران کا یہ موقف ہے کہ اس کا نیوکلیائی پروگرام صرف بجلی کی پیداوار اور کینسر کے علاج کیلئے ہے جبکہ مغربی ممالک کا اصرار ہے کہ ایران اس کی آڑ میں نیوکلیائی ہتھیار بنارہا ہے