دبئی: ایرانی فورسز نے منگل کے روز ایک امریکی مال بردار جہاز کو اپنی سمندری حدود میں داخل ہونے پر قبضے میں لے لیا۔
پنٹاگون کے مطابق گشت پر مامور ایرانی فورسز نے پہلے خبردار کرنے کے لیے کچھ شاٹس فائر کیے اور پھر جہاز کو رکنے کا حکم دیا، بعدازاں اسے حراست میں لے لیا گیا۔
یہ واقعہ آبنائے ہرمز میں پیش آیا جو کہ دنیا بھر میں تیل کی ترسیل کا اہم راستہ تصور کیا جاتا ہے۔
ایرانی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں ہوا تاہم ایرانی خبر رساں ادارے نسنیم نے ذائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ واقعہ فوجی یا سیاسی نہیں بلکہ سول نوعیت کا ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب کے العریبہ ٹیلی ویژن کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ امریکی مال بردار جہاز پر ایران نے قبضہ کرلیا ہے جس میں 34 امریکی فوجی سوار ہیں تاہم پیٹاگون کے ترجمان نے کہا کہ جہاز میں کوئی امریکی شہری سوار نہیں۔
ایران کی نیم سرکاری فارس نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی فورسز کی جانب سے قبضے میں لیا گیا جہاز تجارت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر پیش آیا ہے جب سعودی عرب اور اتحادی یمن میں حوثی قبائل کے خلاف کارروائی کررہے ہیں جن کے بارے میں وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں ایران کی حمایت حاصل ہے۔
امریکی سعودی عرب اور اتحادیوں کو انٹیلی جنس اور ایندھن فراہم کررہا ہے۔