واشنگٹن: امریکا میں آئندہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات کی دبنگ امیدوار سابق خاتون اول و وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیارحاصل کرنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف فوجی کارروائی کا امکان موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کو عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پائے سمجھوتے کی تمام شرائط پرعمل درآمد کرنا ہوگا ورنہ تہران کے خلاف اقتصادی پابندیوں کے نفاذ میں کوئی تساہل نہیں برتا جائے گا۔ عرب ٹی وی کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ انہیں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پائے معاہدے سے اتفاق ہے، تاہم ایران کی پالیسی کے بارے میں شک یا یقین کا فیصلہ سنہ 2016 کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد ہی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صدر منتخب ہو کر میں امریکا اور اپنے اتحادیوں کے دفاع کے لیے ہرممکن اقدام اٹھاؤں گی۔ ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں تہران کے خلاف فوجی کارروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ ایران معاہدے کے اصولوں اور اس کے قواعد و ضوابط کی پابندی کرے گا۔ ان کا اشارہ جولائی میں چھ بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان طے پائے معاہدے کی جانب تھا۔ معاہدے میں امریکا، روس اور چین جیسے بڑے ممالک شامل تھے۔ سابق خاتون اول کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزیوں کی صورت میں ہم اپنا موقف واضح کریں گے اور تہران کو معمولی خلاف ورزی کی بھی معاشی پابندیوں کی صورت میں سزا بھگتنا ہوگی۔