امریکہ کی نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات کا معائنہ تہران کی اجازت سے انجام پانا چاہئے
پی بی ایس چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے اس بات کی پابند ہے کہ وہ معائنہ کاری سے چوبیس گھنٹے پہلے ایران کو مطلع کرے اور اس کی جانب سے اجازت ملنے کا انتظار کرے۔
امریکہ کی نائب وزیر خارجہ ونڈی شرمن نے مخالفین کے اس اعتراض کو مسترد کردیا کہ آخر آئی اے ای اے کو ایران کی تنصیبات کے اچانک معائنے کی اجازت کیوں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی اس کا امکان نہیں ہے اور آئی اے ای اے کی ذمہ داری ہے کہ معائنے سے کم از کم چوبیس گھنٹہ پہلے ایران کو اطلاع دے
ونڈی شرمن نے کہا کہ اگر آئی اے ای اے معائنے کی درخواست کردے اور ایران اسے قبول نہ کرے تو دونوں فریق دو ہفتے تک مذاکرات انجام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس میں بھی کوئی مفاہمت حاصل نہ ہوسکی تو پھر اس بارے میں ایک مشترکہ کمیشن میں فیصلہ کیا جائے گا۔
ونڈی شرمن نے جامع ایکشن پلان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سمجھوتہ اعتماد کی بنیاد پر نہیں بلکہ دائمی نگرانی کی بنیاد پر انجام پاتا ہے
انہوں نے جامع ایکشن پلان کے متن کی فریقین کی جانب سے پابندی کئے جانے کی طرف اشارہ کرتےہوئے کہا کہ یہ پلان دونوں فریقوں کو اس کے انجام دینے کا پابند بناتا ہے
ونڈی شرمن نے اس سوال کے جواب میں اگر کانگریس مشترکہ جامع ایکشن پلان کی منظوری نہ دے تو کیا صورتحال پیش آئے گی کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ کیا ہوگا لیکن مجھے یقین ہے کہ اس سمجھوتے پر عملدر آمد ضرور ہوگا