تہران کے جوہری پروگرام کے سلسلے میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے حالیہ معاہدے کے بارے میں بات چیت کے لئے سعودی عرب کے سینئر فوجی افسران کے وفد نے اسرائیل کا دورہ کیا ہے
. پریس ٹی وی نے اسرائیلی ریڈیو اور فلسطین کی ایک ویب سائٹ المنار کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع سلمان بن سلطان سعود نے دیگر دو فوجی افسران کے ساتھ اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا ہے . المنار نے معتبر ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ سلمان بن سلطان نے صیہونی حکام سے ملاقات کی اور اسرائیلی فوج کے ایک اعلی اہلکار کے ساتھ ایک فوجی چھاونی کا دورہ بھی کیا . بن سلطان سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی بندر بن سلطان کے بھائی ہیں جو شام میں جاری خونریزی کے لئے بہت حد تک ذمہ دار ہیں .
واضح رہے کہ 24 نومبر کو جنیوا میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہوا معاہدہ ، تہران کے جوہری معاملے کے حل کا ایک عبوری معاہدہ ہے . جہاں عالمی سطح پر اس کا استقبال کیا گیا وہیں اسرائیل کے وزیر اعظم بن يامن نتن یاہو نے اسے تاریخی غلطی بتایا تھا .