پیرس، 6 نومبر:ایران نے کہا ہیکہ نیوکلیائی پروگرام پر دنیا کی چھ طاقتوں کے ساتھ بات چیت کا خاکہ اسی ہفتہ تیار کیا جاسکتا ہے۔
ایران اور دنیا کی چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے متنازعہ نیوکلیائی پروگرام پر کل جنیوا میں بات چیت پھر شروع ہورہی ہے۔ اس کا مقصد ایران کے نیوکلیائی پروگرام پر جاری تنازعہ کو ختم کرنا ہے۔
ایرانی نیوکلیائی پروگرام پر مغربی ممالک کا الزام ہے کہ ایران ایٹمی اسلحہ تیار کر رہا ہے جبکہ ایران کا دعوی ہے کہ اس کا نیوکلیائی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جاوید ظریف نے فرانس کے دورہ کیدوران ایک ٹیلی ویژن چینل پر کہا ہے “میرا خیال ہے کہ بہت کام باقی ہے۔ ہم نے کچھ پیش رفت کی ہے لیکن مذاکرات میں شامل چند ممالک کا ایران پر شبہ برقرار ہے”۔
مسٹر ظریف نے کہا کہ حالانکہ شک کے ماحول کی وجہ سے کسی بڑی پیش رفت کا امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مذاکرات کار کسی بڑے نتیجہ پر نہیں پہنچتے تو “کوئی پہاڑ نہیں ٹوٹ پڑے گا”۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ 8 برسوں سے ہر کسی نے خود کو غیرضروری طور پر پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ انہوں نیکہاکہ ایران نیوکلیائی اسلحہ تیار کرنا نہیں چاہتا ۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہاکہ بات چیت کا خاکہ طے کرنے کا انحصار تمام ممالک کی سیاسی رضامندی پر ہے اور اس رکاوٹ کو جلد ختم کرنا ضروری ہے۔ تمام فریقوں کو ایک ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا۔
مسٹر ظریف نے کہاکہ ویسے کسی نتیجہ پر پہنچنا زیادہ مشکل بھی نہیں ہے اور یہ اس ہفتہ بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی نیوکلیائی توانائی ایجنسی کے ساتھ بات چیت مثبت رہی ہے۔ ہم نے خاصہ فاصلہ طے کرلیا ہے اور مزید چند قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔