کیا آپ کی فیس بک پوسٹس کو کوئی لائیک نہیں کرتا ہے یا ان پر منفی کمنٹس آتے ہیں؟ اگر ہاں تو بری خبر یہ ہے کہ ایسا ہونا آپ کے اندر ذہنی امراض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔
براﺅن یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق فیس بک کے استعمال اور ڈپریشن کے درمیان تعلق موجود ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر کسی کو فیس بک پر منفی تجربے کا سامنا ہو تو اس میں ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہونے کا امکان تین گنا بڑھ جاتا ہے۔
یہ تحقیق اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ اس میں شریک افراد کو سب سے پہلے 2002 میں ٹیسٹ کیا گیا تھا جب فیس بک وجود میں نہیں آئی تھی اور اب محققین نے نتیجہ نکالا ہے کہ یہ سوشل نیٹ ورک ذہنی صحت پر اثرانداز ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اکثر صارفین کو اندازہ نہیں ہوتا کہ ورچوئل دنیا میں ہونے والا منفی تجربہ حقیقی دنیا میں ان پر کس حد تک اثرانداز ہوتا ہے، حالانکہ آن لائن بدزبانی کا سامنا ذہنی طور پر زیادہ متاثر کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق اگر کسی فرد کو فیس بک پر منفی تجربات کا سامنا ہو تو بہتر یہی ہے کہ اس کا استعمال کچھ عرصے یا ہمیشہ کے لیے ترک کردیں تاکہ ذہنی امراض کے خطرے سے خود کو بچاسکیں۔
خیال رہے کہ آن لائن جارحیت آج کل کافی سنگین مسئلہ بن چکا ہے اور دنیا بھر میں اس حوالے سے قانون سازی بھی کی جارہی ہے۔