لکھنؤ: اترپردیش اسمبلی انتخابات کے پیش نظر حکمراں سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور اہم اپوزیشن پارٹی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی کل یہاں ہونے والی اہم میٹنگوں پر لوگوں کی نگاہیں لگی ہوئی ہیں.ایس پی نے اپنے پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ طلب کی ہے جبکہ بی ایس پی صدر محترمہ مایاوتی نے سوامی پرساد موریہ کی بغاوت کے بعد پیدا ہوئے حالات کے پیش نظر میٹنگ طلب کی ہے .سماج وادی پارٹی میں مختار انصاری کی پارٹی قومی ایکتا دل کے انضمام سے وزیر اعلی اکھلیش یادو ناراض چل رہے تھے . پارٹی کے سب سے اعلی ادارہ پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ میں اس معاملے پر بھی بات چیت ہو سکتی ہے ۔ میٹنگ میں ریاستی اسمبلی کے امیدواروں کی فہرست کو بھی منظور دی جا سکتی ہے . کچھ جماعتوں سے انتخاب سے قبل اتحاد پر بھی بات چیت کی جا سکتی ہے .اب تک سوامی پرساد موریہ بی ایس پی لیجسلیٹیو پارٹی کے لیڈر تھے . ان کے پارٹی چھوڑ دینے کے بعد اب نئے لیڈر کا انتخاب ہونا ہے ۔ سمجھا جا رہا ہے کہ کل کی میٹنگ میں نئے لیڈر کا انتخاب ہو سکتا ہے ۔
بی ایس پی لیجسلیٹیو پارٹی کا نیا لیڈر بنائے جانے کے سلسلے میں اندرجیت سروج، گیا شنکر دنکر، رام ویر اپادھیائے اور انل موریہ کا نام لیا جارہا ہے مسٹر سروج اور مسٹر دنکر دلت طبقے سے تعلق رکھتے ہیں.دونوں جماعتوں کی میٹنگ صبح گیارہ بجے ان کے دفاتر میں شروع ہوگی. دریں اثنا، مسٹر موریہ نے اپنے حامیوں کی میٹنگ آئندہ یکم جولائی کو بلائی ہے . مسٹر موریہ کا دعوی ہے کہ ان کی میٹنگ میں کئی بی ایس پی رکن اسمبلی بھی حصہ لیں گے ۔ مسٹر موریہ آج دہلی میں ہیں. ان کی کچھ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں سے بھی ملنے کی قیاس آرائی کی جا رہی ہے . وہ کل لکھنؤ واپس آئیں گے .یکم جولائی کو مسٹر موریہ نئی پارٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا کر سکتے ہیں. تاہم انہوں نے ابھی اپنی حکمت عملی کا انکشاف نہیں کیا. بی ایس پی چھوڑنے کے بعد ان کے سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے کی قیاس آرائی کی جا رہی تھی.