لکھنؤ 03 اپریل (یو این آئی) اتر پردیش میں برسراقتدار جماعت سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر ملائم سنگھ یادو کے ذریعہ مسلسل ہدایات کے باوجود پارٹی میں چاپلوسی میں کمی نہیں آ رہی ہے ۔ سماج وادی پارٹی کے ایک لیڈر نے مسٹر یادو اور پارٹی کے قدآور لیڈر محمد اعظم خاں کی چاپلوسی میں نہ صرف قصیدے پڑھے بلکہ ملائم سنگھ یادو کے موازنہ نیتا جی سبھاش چندر بوس سے کر دیا۔یہی نہیں ایس پی لیڈر راہل نگم، مسٹر یادو اور مسٹر خاں کی ترقی کے لیے صوفی سنت دیواشریف کے مزار پر 150 لوگوں کو لے جا کر دعا کرانے کی بھی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ راہل نگم کا کہنا ہے کہ اعظم خاں چھوٹی کرسی پر بھی بیٹھ جائیں تو کرسی بڑی ہو جاتی ہے ۔ راہل نگم نے یہیں پر بس نہیں کی ۔انہوں نے پارٹی صدر ملائم سنگھ
یادو کا موازنہ نیتا جی سبھاش چندر بوس سے کرتے ہوئے کہا کہ آزادی سے قبل ملک کے لیڈر سبھاش چندر بوس جی تھے اور آزادی کے بعد ملک کے واحد لیڈر ملائم ہیں۔ راہل نگم نے کہا کہ یہی سچائی ہے اور اسے لوگوں کو قبول کرنا چاہئے ۔
ایس پی لیڈر راہل نگم نے بتایا کہ وہ جلد ہی بسوں سے 150 لوگوں کو دیوا شریف لے جائیں گے جہاں مسٹر یادو اور مسٹر خان کے لئے دعا کی جائے گی۔ اس کے لئے باقاعدہ فارم بھروائے جا رہے ہیں جس میں نام پتہ اور موبائل نمبر سمیت کئی دیگر تفصیلات دینے کا ذکر کئے جانے کا بندوبست ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ اس میں دولت مند لوگوں کو شامل نہیں کیا جائے گا صرف غریب اور معذور لوگ ہی لے جائے جائیں گے ۔واضح رہے کہ مسٹر یادو آئے دن پارٹی میں چاپلوسی کرنے والوں کومتنبہ کرتے رہتے ہیں۔ وزیر اعلی اکھلیش یادو سمیت بڑے لیڈروں کو ان سے ہوشیار رہنے کی ہدایت دیتے رہتے ہیں۔گزشتہ 23 مارچ کو لوہیا جینتی کے موقع پر ایس پی صدر نے واضح طور کہا تھا کہ اس وقت پارٹی میں چاپلوسوں کی تعداد بڑھ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب 1992 میں پارٹی کی تشکیل ہوئی تھی اس وقت چاپلوس نہیں تھے لیکن اب ان کی تعداد بڑھ رہی ہے ۔