ڈھاکہ ۔گزشتہ کچھ وقت سے جیت کو ترس رہی ہندوستانی کرکٹ ٹیم منگل سے شروع ہو رہے 12 ویں ایشیا کپ میں کھوئی ہوئی لے حاصل کرنے اور برصغیر میں اپنا دبدبہ برقرار رکھنے کے لئے اترے گی۔ جیت اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ اس کا ذائقہ بھولنے لگی ہے ٹیم انڈیا۔ گزشتہ دو دورے ، دونوں غیر ملکی زمین پر۔پہلا جنوبی افریقہ ، دوسرا نیوزی لینڈ۔ دونوں جگہ بری طرح چت ہوئے دھونی کی ٹیم کامقابلہ اب بھی آسان نہیں۔ سامنے ہیں دیرینہ حریف پاکستان ، سری لنکا ، بنگلہ دیش اور افغانستان۔ زخمی مہندر سنگھ دھونی کی غیر موجودگی میں وراٹ کوہلی کی کپتانی میں آئی ٹیم پانچ بار ایشیا کپ جیت چکی ہے ، لیکن گزشتہ کچھ ماہ کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اسے اس بار مضبوط دعویدار نہیں کہا جا سکتا۔ جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے دورے پر خراب کارکردگی کی وجہ بدتر گیند بازی اور بلے بازی میں کوہلی پر انتہائی انحصار رہی۔ ہندوستان اپنی مہم کی شروعات بدھ کو بنگلہ دیش کے خلاف کرے گا۔ واضح رہے کہ آخری بار بنگلہ دیش سے شکست کی وجہ سے ٹیم انڈیا ایشیا کپ کے فائنل میں نہیں پہنچ پائی تھی۔ پاکستان کے خلاف میچ 2 مارچ کو میر پور میں ہوگا۔ افتتاحی میچ منگل کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہوگا۔ دھونی کی غیر موجودگی میں اجنکیا رہانے ، وکٹ کیپر بلے باز دنیش کارتک اور چتیشور پجارا پر سلگ اووروں میں اچھی کارکردگی کی ذمہ داری ہوگی۔ قائم مقام کپتان کوہلی ویسٹ انڈیز میں سہ رخی سیریز میں ہندوستان کی کپتانی کر چکے ہیں۔ انہوں نے شکست سے آغاز کرنے کے بعد مسلسل سات میچ جیتے تھے لیکن ان میں سے پانچ جیت زمبابوے کے خلاف ملی۔ ڈھاکہ پہنچنے کے بعد کوہلی نے کہا ، میں نے ابھی تک آٹھ میچوں میں کپتانی کی ہے۔ تجربہ اچھا رہا لیکن یہ بڑا ٹورنامنٹ ہے اور مجھے اس چیلنج کا انتظار ہے۔ کوہلی کی کپتانی میں ہندوستان کی انڈر 19 ٹیم نے 2008 عالمی کپ جیتا تھا۔ ایشیا کپ میں کوہلی نے پاکستان کے خلاف ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 185 رن بنائے تھے ، لیکن بنگلہ دیش سے ہارنے کی وجہ سے ہندوستان فائنل میں نہیں پہنچ سکا تھا۔ اسی میچ میں سچن تندولکر نے اپنی100 واں بین الاقوامی سنچری بنائی تھی۔
چوتھے نمبر پر چل رہے سری لنکا کے پاس ہندوستان کو ون ڈے رینکنگ میں دوسرے مقام سے ہٹانے کا موقع ہے لیکن اس کے لئے اسے ایشیا کپ کے خطاب سمیت تمام میچ جیتنے ہوں گے ، ساتھ ہی دعا کرنی ہوگی کہ ہندوستان ایک بھی میچ نہیں جیت پائے۔ ہندوستان تاہم اگر ایک بھی میچ جیتنے میں کامیاب رہا تو وہ 1 اپریل کی کٹ آف تاریخ تک اپنا دوسرا مقام برقرار رکھے گا۔ گزشتہ چمپئن پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ہونے والے میچ پر سب کی نظریں اس پر ٹکی ہوں گی۔ آئی سی سی چمپئنز ٹرافی کے بعد دونوں ٹیمیں پہلی بار آمنے – سامنے ہوں گی۔