کانپور (نامہ نگار)ریاستی حکومت بھلے ہی مریضوں کواچھا علاج کادعویٰ کرتی ہو لیکن ایک خاتون علاج کے لئے درد سے کراہ رہی تھی وہیں بیوی کو اس بے بسی حالت میں دیکھ کر شوہر اسپتال کے باہر کھڑی ایمبولینس ملازمین سے بیوی کولے جانے کی بات کہہ رہا ہے لیکن ایمبولینس اہل کاروںکے کان پرجوںنہیں رینگی۔ڈفرن اسپتال کے میڈیکل وارڈ بیڈ نمبر ۱۹میں بھرتی افتخارآباد کی ناظم بانوکواتوار کی شب پیشاب سے متعلق شکایت ہوئی ۔اطلاع ملنے پراہل خانہ نے ڈاکٹر سے صلاح لی۔ جہاںڈاکٹرنے خاتون کی حالت دیکھ کرارسلااسپتال میںتعینات فزیشین ایس این باجپئی کودکھانے کی بات کہی۔ دوشنبہ کی صبح ڈاکٹر خاتون کودیکھنے کیلئے اسپتال پہنچے اور چیک اپ کیا ۔ڈاکٹرباجپئی نے خاتون کی حالت کونازک بتاتے ہوئے ہیلٹ اسپتال میں متنقل کرنے کی بات کہی۔ شوہر عاشق نے ڈاکٹڑ کی صلاح کومانتے ہوئے وارڈ میںبھرتی بیوی کواسٹریچر میں لاد کر وہ اسپتال کے باہر لے آیا۔
وہیں اس نے باہر کھڑی ایمبولینس کے ملازم سے کہا کہ مریض کو ہیلٹ جاناہے ۔ یہ بات سن کر ایمبولینس کے ملازمین نے کہا کہ ہمیں صرف حاملہ خاتون کو لے جانے کاکام ہے ۔ وہیں اسپتال کے باہر اس کی بیوی درد سے رورہی تھی۔ لیکن پھر بھی اہلکار نہیں مانے ۔ اس معاملے کی اطلاع ملتے ہی آپریشن تھیئیٹرمیں کارگذارڈائرکٹر ڈاکٹرنیتارانی پہنچ گئیں۔ انھوںنے اسپتال کے باہر کھڑے سماج وادی ایمبولینس کے ملازمین کوجم کرپھٹکار لگائی اور مریض کولے جانے کی بات کہی؛۔ ڈائرکٹر کی بات سن کرملازمین نے فوراً مریض کو ایمبولینس میںلاد کراسپتال لے گئے ۔