کابل: افغانستان کے قندوز میں طبی امداد ی گروپ سرحد کے بغیر طبی سہولیات (ایم ایس ایف) نے قندوز فضائی حملے کی آزادانہ جانچ کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایم ایس ایف کا کہنا ہے کہ اس حملے کو جنگی جرائم تصور کرتا ہے اور اس کیلئے امریکی فوج ذمہ دار ہے ۔ایم ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل کرسٹو فر اسٹوک نے ایک بیان میں کہا کہ ادارہ یہ مانتا ہے کہ فضائی حملے ایک واضح تصور کے تحت کئے گئے جو کہ جنگی جرائم کے دائرے میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر فضائی حملے اسپتال کو نشانہ بناکر کئے گئے ۔ادارے کا کہنا ہے کہ اس کے بیشتر ملازمین کو اس علاقے سے باہر نکالا جارہا ہے ۔اسپتال کے دوبارہ کھلنے کی امید نہ کے برابر ہے ۔قندوز حملے سے بچ کر نکلے ایک ڈاکٹر نے رائٹر کو بتایا کہ وہاں کوئی ڈاکٹر نہیں ہے ، دو ا نہیں ہے اور کوئی علاج نہیں ہوپارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں لوگ مارے جارہے ہیں لیکن لاشیں اٹھانے کیلئے بھی کوئی مدد نہیں کررہا ہے ۔ حالانکہ امریکہ کے وزیر دفاع ایش کارٹر نے کہا کہ اس معاملے کی مکمل جانچ کی جائیگی لیکن انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ معلومات جمع کرنے میں وقت درکار ہوگا۔ مسٹر کارٹر نے اسپین روانہ ہونے سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ ہم امریکی فضائی حملے کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں اور قندوز کے آس پاس کے علاقوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت کچھ بھی نہیں بتاسکتے ۔ حملے کیلئے جو بھی ذمہ دار ہے اسے ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔واضح رہے کہ افغانستان کے قندوز میں امریکی فوج کے فضائی حملے میں 12 ملازمین سمیت 22 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور 37 سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔