چین کے بحری جہاز جہاز ہائشون 01 کو ڈیٹا ریکارڈر سے خارج ہونے والے سگنل ملے ہیں
ملائیشیا کے لاپتہ طیارے ایم ایچ 370 کی تلاش کے عالمی کوششوں میں معاون آسٹریلوی حکام نے کہا ہے کہ چین کے بحری
جہاز کو 24 گھنٹے میں دوسری بار ایک سگنل موصول ہوا ہے۔ریٹائرڈ ایئر چیف مارشل اینگس ہاسٹن نے کہا ہے کہ جنوبی بحر ہند میں ملنے والے سگنل ’اہم اور حوصلہ افزا پیش رفت‘ ہے۔کوالالمپور سے بیجنگ جانے والا یہ مسافر بردار طیارہ آٹھ مارچ کو لاپتہ ہوا تھا اور اس پر 239 افراد سوار تھے جن میں بیشتر چینی باشندے تھے۔آسٹریلوی حکام کے مطابق چین کے بحری جہاز ہائشون 01 جسے سنیچر کو ایک سگنل ملا تھا اب دوبارہ 90 سیکنڈ کے لیے سگنل وصول کیا ہے۔تاہم انھوں نے کہا ہے کہ ابھی تک ان سگنلز کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ آیا وہ اسی لاپتہ طیارے کے ہیں یا نہیں۔ اسی لیے تلاش میں شامل آسٹریلوی طیارے کو وہاں مزید چھان بین کے لیے روانہ کیا جا رہا ہے۔ہاسٹن نے کہا ہے کہ برطانوی بحری جہاز ایچ ایم اسی ایکو اسی علاقے کی جانب رواں دواں ہے جبکہ آسٹریلیا کا بحری جہاز اوشین شیلڈ بھی وہاں روانہ کیا جا رہا ہے تاکہ سگنل کا پتہ چلایا جا سکے۔ان دونوں بحری جہازوں میں طیارے کے دیٹا ریکارڈر سے زیر آب چھوڑے جانے والے سگنل کو پکڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔آسٹریلیا نے امید ظاہر کی ہے کہ جنوبی بحر ہند میں جو سگنل موصول ہوا ہے وہ ملائیشیا کے لاپتہ طیارے کا ہوگا۔ آسٹریلیا نے امید ظاہر کی ہے کہ جنوبی بحر ہند میں جو سنگنل موصول ہوا ہے وہ ملائشیا کے لاپتہ طیارے کا ہوگاآسٹریلیا کے وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے یہ بھی کہا کہ اس کے بارے یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔وزیر اعظم ایبٹ نے کہا ہے کہ وہ ’پر امید‘ ہیں تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’انسانی تاریخ کی یہ مشکل ترین تلاش ہے۔‘انھوں نے جاپان، جنوبی کوریا اور چین کے اپنے دورے کے دوران ٹوکیو میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ایک ایسے طیارے کو تلاش کررہے ہیں جو سمندر کی گہرائی میں کہیں گم ہے اور اس کی تلاش کا علاقہ بہت ہی زیادہ وسیع ہے۔‘انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’ہر چند کہ اس کی تلاش میں دنیا کے بہترین دماغ اور بہترین ٹیکنالوجی کو شامل کیا جا رہا ہے تاہم ہمیں بہت جلد کسی نتیجے تک پہنچنے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔‘دریں اثنا ایک درجن فوجی طیارے اور تیرہ بحری جہاز دو ہزار کلو میٹر کے دائرے میں آسٹریلوی شہر پرتھ کے شمال مغرب میں لاپتہ طیارے کی تلاش میں لگے ہوئے ہیں۔اتوار تک یہ دو لاکھ مربع کلو میٹر سے زیادہ کے علاقے میں تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔اس سگنل کی فریکوئنسی سینتیس اعشاریہ پانچ کلو ہرٹز ہے جو کہ طیاروں کے فلائٹ ریکارڈر سے خارج ہونے والے سگنل کے برابر ہے۔تاہم تاحال اس بارے میں تصدیق نہیں کی جا سکی ہے کہ اس سگنل کا تعلق گمشدہ پرواز ایم ایچ 370 سے ہے۔