لکھنؤ: این سی سی لکھنؤ یونیورسٹی کی گرلس کیڈٹ کو وردی میں پریڈ کرنی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کو کیمپس میں ہی کپڑے تبدیل کرنے پڑتے تھے لیکن طالبات کیلئے کوئی خصوصی جگہ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بڑی پریشانیوں کا سامنا تھا۔اسی کے مد نظر یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کیلئے ایک کمرا الاٹ کردیا ہے۔ حالانکہ اساتذہ کی تنظیم لوٹا کے صدر ونود سنگھ نے اس الاٹمنٹ کی مخالفت بھی کی ہے۔ جمعرات کو جب این سی سی سے وابستہ لوگ اور خاتون پروفیسر الاٹ شدہ کمرے پر پہنچے تو ونود سنگھ نے مخالفت کرتے ہوئے بدکلامی بھی کی۔ خاتون ٹیچروں کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ایسا نہیں ہوا ہے وہ اس سے پہلے بھی کئی بار بدکلامی کر چکے ہیں۔ دوسری طرف لوٹا ہی کے جنرل سکریٹری نیرج جین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے جو قدم اٹھایا ہے وہ لائق ستائش ہے لیکن لوٹا کے سربراہ کی مخالفت کی مذمت کی جانی چاہئے حالانکہ ونود سنگھ نے اپنے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے کسی سے کوئی بدتمیزی نہیں کی ہے اور نہ ہی ان کا کسی سے کوئی لینا دینا ہے۔