نئی دہلی : ہریانہ کی اپوزیشن پارٹی انڈین نیشنل لوک دل کے سینئر لیڈر اور ممبر اسمبلی ابھے چوٹالا نے ریاست کے وزیر اعلی بھوپیندر سنگھ ہنڈا پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں . ابھے چوٹالہ نے دعوی کیا ہے کہ سی ایم بھوپیندر سنگھ ہنڈا کی دو ۔ دو بیویاں ہیں اور انہوں نے دوسری شادی 1992 میں کی تھی . چوٹالہ کے مطابق ان کی دوسری بیوی کانگریس کی کارکن رہ چکی ہے .
ابھے چوٹالہ نے دعوی کیا ہے کہ خواتین سے ہنڈا کا ایک بیٹا بھی ہے جو 17 سال کا ہے . اس کے خاندان کے لوگ اتراکھنڈ کے ایک بڑے شہر میں رہتے ہیں۔ چوٹالہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ہنڈا خواتین اور اس کے بیٹے کو اس کا حق دیں۔
ابھے چوٹالہ نے دعوی کیا کہ ان کے پاس اس کا عدالتی حلف نامہ ہے ، جس میں دہرادون کی رہنے والی ششی نے 13 دسمبر 2013 کو کورٹ میں نومبر 1992 کو ہوئے ان کے شادی کو بحال کرنے کی فریاد کی ہے .
ششی کے کی طرف سے دائر کئے گئے حلف نامے کے مطابق ، ‘1988 – 89 میں ششی ’’یوا کانگریس ‘‘ کی رکن تھیں اوربھوپیندر سنگھ ہنڈااس وقت اپوزیشن پارٹی کے ایک سینئر رہنما تھے .بھوپیندر سنگھ ہنڈا نے ششی کو سیاست میں آگے بڑھنے کے لئے حوصلہ افزائی کی اور دونوں کا ملنا۔ جلنا اور بات چیت شروع ہو گئی ۔بھوپیندر سنگھ ہنڈا نے شادی کرنے کا وعدہ کرکے ششی کے ساتھ تعلقات بنائے. بعد میں ششی کو پتہ چلا کہ بھوپیندر سنگھ ہنڈا شادی شدہ ہیں اور ان کی بیوی ’’آشا‘‘زندہ ہے اور ایک بیٹا بھی ہے .
ابھے چوٹالہ کا یہ مطالبہ اس وقت منظر عام پر آیا ہے جب نارائن دت تیواری کل اپنے خاندان سے ملے . برسوں کے انکار کے بعد انہوں نے روہت شیکھر کو بیٹا سمجھا اور اججولا شرما کو بیوی کا حق دینے کو تیار ہوئے ہیں .