اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل سے ملاقات میں کہا کہ ایٹمی حقوق میں امتیازی سلوک برداشت نہیں کریں گے-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے تہران میں جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ اگر فریقین میں پختہ عزم ہو تو ایران اور ایجنسی کے باقی ماندہ مسائل بھی کم مدت میں حل کئے جاسکتے ہیں- ڈاکٹر حسن روحانی نے اس ملاقات میں آئی اے ای اے کی اہم پوزیشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں میں توسیع اور ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنا، ایجنسی کی دو اصلی ذمہ داریاں ہیں کہ جن کی ممبر ملکوں کے سلسلے میں کسی امتیازی سلوک کے بغیر رعایت کی جانی چاہئے- صدر مملکت نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کا شفاف تعاون، اس ادارے کے ساتھ ایک ممبر ملک کے طویل تعاون کی ایک مثال ہے- اور عالمی ایجنسی پر بھی یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں میں انحراف کے تعلق سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں- ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ایران نے تقریبا بارہ سال تک آئی اے ای اے کے ساتھ قریبی تعاون کیا ہے اور اس دوران ایران کی ایٹمی سرگرمیوں میں عدم انحراف ثابت ہونے کے بعد عالمی رائے عامہ خود ہی بہترین فیصلہ کر سکتی ہے- صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کو بھی آئی اے ای اے کے دیگر ممبر ملکوں کی طرح مکمل حقوق سے بہرہ مند ہونا چاہئے اور اس سلسلے میں کسی قسم کا امتیازی رویہ نہیں اپنانا چاہئے- انہوں نے کہا کہ ایران آئی اے ای اے کے قوانین کے دائرے میں باقی ماندہ مسائل کو بھی منصفانہ طریقے سے حل کرنے کا خواہاں ہے تاکہ معینہ مدت میں ہدف کو حاصل کیا جا سکے- جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو نے بھی اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ماضی میں انجام پانے والے معائنوں اور جائزوں کے دوران ہم نے یہی اعلان کیا ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں میں کسی بھی قسم کا انحراف نہیں دیکھا گیا ہے اور ایران کی ایٹمی سرگرمیاں پرامن ہیں اور فوجی مقاصد کے لئے نہیں ہیں اور ایران ہمیشہ اپنے وعدوں کا پابند رہا ہے-