لندن:شاید ہی دنیا میں کسی ایک لفظ میں اتنی دہشت پوشیدہ ہو جتنی کہ لفظ ” ایڈز” میں ہے۔ایڈز موت کا دوسرا نام ہے اور اب تک دنیا میں کروڑوں انسان اس کے ہاتھوں دردناک موت کا شکار ہو چکے ہیں۔سائنسدان تاریخ میں پہلی دفعہ اس شہر کا سراغ لگانے میں کامیاب ہو گئے ہیں جہاں سے اس خوفناک بیماری کا آغاز ہوا۔آکسفورڈ یونیورسٹی اور بیلجیئم کے سائنسدانوں نے جنیاتی سائنس کی مددلیتے ہوئے ایک طویل تحقیق کی ہے جس کے نتیجے میں معلوم ہوا ہے کہ ایڈز کا آغاز وسطی افریقہ کے شہر کنشاسا سے ہوا جو کہ آج کل جمہوریہ کانگو کا دارالخلافہ ہے۔ماہرین نے معلوم کیا ہے کہ 1720 ءکی دہائی میں اس شہر پر بیلجیئم کے سامراجی حکمرانوں کا قبضہ تھا اور انہوں نے یہاں کاروباری مراکزاور تیز رفتار ریلوے کی تعمیر کی جو کہ یورپی ممالک تک جاتی تھی۔ایڈز کا وائرس Hiv-1 Group M چوپایوں سے انسانوں میں منتقل ہوا اور تقریبا 30 سال کے دوران سارے کانگو میں یہ جان لیوا وائرس پھیل چکا تھا۔تیس سال بعد یہ ریلوے کے ذریعے جنسی غلاموں اور دیگر مسافروں کی مغرب کی طرف آمد و رفت کی وجہ سے دیگر ممالک میں پھیلااور 1960 کہ دہائی میں امریکہ بھی پہنچ گیا اور اگلی کچھ دہائیوں میں موت تقسیم کرنے والا یہ وائرس ساری دنیا کے ممالک میں پہنچ چکا تھا۔کنشاسا شہر سے شروع ہونے والا یہ وائرس آج تک 4 کروڑ سے زائد انسانوں کی عبرت ناک موت کا سبب بن چکا ہے اور تا حال لا علاج ہے۔