ایڈیلیڈ۔ہندوستانی کپتان مہندر سنگھ دھونی تبدیل پروگرام کے تحت نو دسمبر سے یہاں شروع ہو رہے پہلے کرکٹ ٹسٹ سے قبل ٹیم سے جڑ سکتے ہیں۔ ہاتھ کی چوٹ کی وجہ سے دھونی کو پہلے ٹسٹ کی ابتدائی ٹیم میں جگہ نہیں دی گئی تھی۔ یہ ٹسٹ پہلے چار دسمبر سے برسبین میں ہونا تھا اور دھونی کے 12 دسمبر سے ایڈیلیڈ میں ہونے والے دوسرے ٹسٹ سے ٹیم کے ساتھ جڑنے کی امید تھی۔آسٹریلوی کرکٹر فلپ ہیوز کی المناک موت کی وجہ اگرچہ چار میچوں کی سیریز کے پروگرام میں ردوبدل کرنا پڑا۔ ہندوستانی کپتان اب ٹسٹ سیریز کے آغاز سے قبل اس ہفتے ٹیم سے جڑ پائیں گے۔ کرکٹ آسٹریلیا کی طرف سے کل دیر رات جاری پروگرام کے مطابق چار میچوں کی سیریز کا پہلا ٹسٹ اب یڈیلیڈ میں نو سے 12 دسمبر جبکہ دوسرا ٹسٹ برسبین کے گابا میں
17 سے 21 دسمبر تک کھیلا جائے گا۔ تیسرے باکسنگ ڈے ٹسٹ کے پروگرام میں کوئی تبدیلی نہیںکی گئی ہے اور یہ پہلے ہی کی طرح 26 دسبر کو میلبورن میں شروع ہوگا۔ سیریز کا چوتھا اور آخری ٹسٹ سڈنی میں ہی کھیلا جائے گا لیکن یہ تین جنوری کی جگہ چھ جنوری سے شروع ہوگا۔ہندوستانی ٹیم پہلے ٹسٹ سے قبل ایڈیلیڈ کے گلینیلگ اوول میں اپنا دوسرا پریکٹس میچ کھیلے گی۔ یہ دو روزہ میچ چار دسمبر سے شروع ہوگا۔ اس میچ میں مخالف ٹیم کرکٹ آسٹریلیا الیون ہوگی۔ اس سے پہلے ہیوز کی موت کی وجہ سے ہندوستان کے دوسرے پریکٹس میچ کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔دھونی حالانکہ پریکٹس میچ کیلئے دستیاب نہیں رہیں گے کیونکہ ان کے چار دسمبر سے قبل ٹیم کے ساتھ جڑنے کا امکان نہیں ہے۔ ہندوستانی ٹیم کے ترجمان نے کہا کہ کپتان دھونی پہلے ٹسٹ سے قبل ٹیم سے جڑ جائیں گے جس کا مطلب ہوا کہ قائم مقام کپتان وراٹ کوہلی ایڈیلیڈ اوول میں پہلے ٹسٹ میں ٹیم کی کمان نہیں سنبھالیں گے۔کوہلی، بلے باز روہت شرما اور مرلی وجے، ٹیم ڈائریکٹر روی شاستری، کوچ ڈنکن فلیچر اور ٹیم منیجر ارشد ایوب کل میکسولے میں ہیوز کے جنازہ میں حصہ لیں گے۔ ٹیم مینجمنٹ کو کوہلی، روہت اور وجے کے دو روزہ پریکٹس میچ کیلئے وقت پر ٹیم سے جڑنے کی امید ہے۔ یہ میچ جمعرات سے شروع ہو گا۔آسٹریلیا کی مکمل کرکٹ برادری جنازہ میں حصہ لے گی جو دوپہر کو شروع ہوگا اور یہاں تمام بڑے چینلز پر اس کا نشر ہوگا۔ آسٹریلوی ٹسٹ ٹیم کے جمعرات کو ایڈیلیڈ آنے کی امید ہے اور اس کے بعد ٹیم ٹسٹ سیریز کیلئے اپنی تیاری شروع کرے گی۔ اس درمیان کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او جیمز سدرلینڈ نے کہا ہے کہ غم میں ڈوبا کوئی کھلاڑی اس میچ یا ٹسٹ سیریز سے ہٹنے کیلئے آزاد ہے۔ سدرلینڈ نے میکسولے کیلئے روانہ ہونے سے قبل آج صبح سڈنی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ کل مشکل دن ہے اور ہمیں سمجھنا ہوگا کہ یہ کافی مشکل لمحہ ہوگا۔انہوں نے کہالوگوں کے درمیان قیاس آرائی لگائی جا رہی ہیں کہ کون کھیلے گا اور وہ کیسا محسوس کر رہے ہیں۔ میں نے تمام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کھلاڑیوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیں۔ سدرلینڈ نے کہااگر کوئی کھلاڑی آرام دہ نہیں ہے اور اچھا محسوس نہیں کر رہا یا ایسامیڈیکل مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ صحیح دماغ پوزیشن میں نہیں ہیں تو یقینا ہم اسے سمجھیں گے اور مجھے یقین ہے کہ لوگ بھی اسے سمجھیں گے۔اس درمیان آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک کے پہلے ٹسٹ میں کھیلنے کو لے کر قیاس آرائی جاری ہیں۔ اس سے پہلے شروع شروع میں برسبین میں ہونے والے پہلے ٹسٹ کیلئے انہیں ٹیم میں جگہ دی گئی تھی لیکن ان کا کھیلنا فٹنس ٹسٹ پر منحصر تھا۔وہیں دوسری جانب آسٹریلوی فاسٹ بولر ریان ہیرس اپنے ساتھی کھلاڑی فلپ کو کھو دینے کے بعد صدمے میں ہیں اور ان دنوں بائونسروں کی مشق کرنے میں بھی گھبراہٹ محسوس کر رہے ہیں۔ ایسے میں خود ہیرس کا خیال ہے کہ ہندوستان کے خلاف ٹسٹ میں کھیلنا ان کیلئے بہت چیلنج ہوگا۔ہیوزکی سر پر بائونسر لگنے سے ہوئی موت کے بعد آسٹریلیائی کھلاڑیوں نے ہندوستان کے خلاف چار دسمبر سے شروع ہونے جا رہے پہلے ٹسٹ میں کھیلنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد میچ کو روکا گیا تھا۔ لیکن موجودہ صورتحال بھی کافی جدا نہیں لگ رہی ہے جس میں ٹیم کے اب بھی بہت سے کھلاڑی اس المناک حادثے کے بعد فوری طور کھیلنے کو لے کر تیار نہیں دکھ رہے ہیں۔گھٹنے کی چوٹ پر قابو پانے کے بعد ٹیم میں شامل کئے گئے تیز گیندباز ہیرس نے بھی کہا ہے کہ وہ ایڈیلیڈ ٹسٹ میں کھیلنے کو لے کر اب بھی آرام دہ محسوس نہیں کر رہے ہیں۔ ہیرس نے منگل کو بولنگ کی مشق کی۔ لیکن 60 گیندوں میں انہوں نے ایک بھی بائونسر نہیں ڈالا۔ ہیرس نے مانا کہ ہیوز کی میدان پر کھیلنے کے دوران ہوئے حادثہ میں موت سے کرکٹ پر کافی اثر پڑا ہے۔ہیرس نے ہندوستان کے خلاف میچ کی تیاریوں پر کہاکہ پوری تیاری نہیں کی جا سکتی ہے اور یہ ہوکر ہی رہے گا۔ میں نے پہلے بھی بائونسر ڈالے ہیں اور اس سے کئی کھلاڑی زخمی ہوئے ہے۔ یہ کھیل کا حصہ ہے لیکن اس میں اب تھوڑا بہت شک ضرور رہے گا۔ مجھے یقین ہے کہ کھلاڑی اس صورتحال سے وقت کے ساتھ باہر نکل آئیں گے۔ اگرچہ جارحیت کو لے کر ہم تھوڑا زیادہ توجہ دیں گے۔ہیوز کے جنازہ کے کچھ وقت بعد میدان پر اترنے کولیکر انہوں نے کہا میں اب بھی اسی کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔ میں اس کے بارے میں بعد میں سوچوںگا۔ اس سے پہلے میری ماں کا انتقال ہوا تھا تب بھی میں صدمے میں تھا اور اس وقت میرے والد اور بھائی نے مجھے کھیلنے کیلئے حوصلہ افزائی کی تھی جس سے مجھے یہ روز مدد ملی تھی۔ ہر وقت مختلف ہے۔ لیکن میں اتنا کہہ سکتا ہوں کہ تمام کھلاڑیوں اور میرے لیے یہ بہت ہی مشکل ہو گا۔ہیرس نے کہامیں ایڈیلیڈ میں جب جائوںگا تو اس وقت ہی طے کرلوںگا کہ کیا میں کھیلنے میں آرام دہ محسوس کر رہا ہوں یا نہیں۔ میں باہر آ کر کچھ بہتر محسوس کر رہا ہوں۔ پریکٹس کرنے سے مجھے خود کو مصروف رکھنے میں مدد ملی ہے اور اس سے میں آگے میچ کو لے کر سوچ پا رہا ہوں۔ ہر وقت مختلف ہے میں تو کھلاڑیوں سے اس بارے میں بات بھی نہیں کر پایا۔ مجھے نہیں پتہ کہ وہ کس حالت سے گزر رہے ہیں ۔