طبی ماہرین کی ایک تازہ ترین ریسرچ کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ ایسے بچے جو اپنی پہلی سالگرہ سے پہلے ہی مچھلی کھانا شروع کر دیتے ہیں اْن کے اندر الرجیز کے خطرات کم ہوتے ہیں۔ سویڈن کے محققین نے چار سال تک کی عمر کے تین ہزار بچوں پر یہ تجربہ کیا۔ ان بچوں کی غذا میں مچھلی اْس وقت سے شامل تھی جب وہ ۱۲؍ ماہ کے بھی نہیں تھے۔ ان طبی ماہرین کے مطابق مچھلی کھانے والے ان تمام بچوں میں دمے
، الفی یا ناک سے جنم لینے والی الرجی یا جلد کی الرجی جیسے ایگزیما وغیرہ کے امکانات بہت کم پائے گئے۔
طبی جریدے ’جرنل الرجی‘ میں چھپنے والی اس رپورٹ سے تاہم یہ پتہ چلا ہے کہ بہت کم عمری میں بچوں کو مچھلی کھلانے سے اْن کے اندر الرجی کے خلاف قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے اس وجہ سے مختلف اقسام کی الرجیز کے امکانات بہت کم رہ جاتے ہیں۔ تاہم یہ تحقیق یہ نہیں بتاتی کہ مچھلی کا عمومی استعمال براہ راست اس طرح کے مسائل سے بچاتا ہے۔
شیر خواری کی عمر سے ہی بچے کی ٹھوس متوازن غذا نہایت اہم ہوتی ہے
چربی یا شحمی تیزاب ’فیٹی ایسڈ‘ سے بھرپور Omega 3 مچھلی کے اندر بکثرت پایا جاتا ہے جو بچوں کے ’امیون سسٹم‘ یا قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں نہایت مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ Omega 3 فیٹ میں سوزش اور ورم کے خلاف تحفظ فراہم کرنے کی خصوصیت پائی جاتی ہے اس لیے اس کا استعمال الرجی سے بھی بچاتا ہے۔ جرمنی کی آنکھ ناک اور گلے کے امراض کے ڈاکٹروں کی فیڈریشن سے منسلک ایک ماہر ’سلویا شنٹسر‘ کا کہنا ہے کہ ایسے بچے جن کی مائیں دوران زچگی مچھلی زیادہ کھاتی ہیں، اْن کے بچوں کے اندر الرجی کے خطرات دیگر بچوں کے مقابلے میں کم ہوتے ہیں۔ وہ بچے بھی الرجی سے کافی حد تک محفوظ رہتے ہیں جن کی پیدائش کے بعد انہیں پہلے سال ہی مچھلی کھلائی جاتی ہے۔بچوں کی غذا میں مچھلی کی شمولیت سے متعلق یہ انکشافات تازہ ترین ریسرچ کے بعد سامنے آئے ہیں۔
نومولود بچوں کے والدین کے لیے ماہرین کا ایک عمومی مشورہ یہ ہے کہ بچے کو پیدائش کے بعد پہلے چھ ماہ تک ماں کا دودھ دیا جائے اور ساتویں ماہ سے ٹھوس غذا شروع کی جانی چاہیے جس میں مختلف سبزیوں اور مچھلی کو فوقیت دی جائے۔حاملہ خواتین کو اپنی غذائی عادات کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
ایک اور ریسرچ سے پتہ چلا ہے کہ دوران زچگی زیادہ سیب کھانے والی ماؤں کے بچوں کے اندر سانس کی تکلیف اور دمے کے مرض کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔ طبی ماہرین نے حاملہ خواتین کی غذائی عادات کے ان کے بچوں کی صحت پر پڑنے والے اثرات سے متعلق جو ریسرچ کی اْس کے نتائج بتاتے ہیں کہ سیب اور مچھلی کا دوران حمل استعمال نہ صرف ماؤں بلکہ بچوں کے لیے نہایت صحت افزا ثابت ہوتا ہے۔
تاہم امریکا کی ’فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن‘ FDA نے حاملہ اور نومولود بچوں کی پرورش کرنے والی ماؤں کو زمانہ قدیم میں پائی جانے والی مچھلیوں کی چند اقسام سے خبر دار کیا ہے۔ ان میں شارک، سورڈفش یا خار ماہی، ٹیل فش یا بحیرہ اقیانوس میں پائی جانے والی چمکدار فلس والی خوردنی مچھلی اور میکیرل فش شامل ہے۔