لکھنؤ ۔ ( نامہ نگار)ایک ہفتہ سے لاپتہ کسان کا انائو علاقے میں گلا کاٹ کر قتل کردیاگیا ۔ مقتول کی بیوی نے س کی ساتھی پر قتل کا معاملہ درج کرایا ہے ۔موصول اطلاع کے مطابق بنتھر ا کے قاسم کھیڑا کے ۲۴ سالہ موہن لال راوت کو اس کا ساتھی کھٹولہ گائوں کابھیکا لودھ گزشتہ ۸۲ جنوری کو لکڑی کاٹنے کے بہانے اسے گھر سے بلا کر لے گیا تھا ۔ ۸۲ جنوری کی دیر رات جب موہن لال اپنے گھر واپس نہیں آیا تو اس کے رشتے داروں نے اس کی تلاش شروع کی لیکن موہن لال کا کچھ پتہ نہیں چ
ل سکا ۔ دودن گزر جانے کے بعد موہن لال کی بیوی وملا نے بنتھرا تھانے پہونچ کر یکم فروری کو موہن لال کے اغواء کی رپورٹ درج کرانے کی کوشش کی اور رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اسے بھیکا لود ھ پر شک ہے کہ وہی اس کے شوہر کو کہیں لے گیا ہے اس لئے اس سے دریافت کیا جائے ۔ پولیس نے اغوا ء کا معاملہ درج کرکے موہن لال کی تلاش شروع کی وہیں منگل کی صبح انائو کے پوروا گائوں کے نزدیک جھاڑیوں میں ایک شخص کی گلا کٹی لاش پڑی ملی ۔ لاش دیکھ کر علاقے میں سنسنی پھیل گئی ۔گائوں والوں کی اطلاع پر پہونچی پولیس نے علاقے میں تفتیش کی اور لوگوں سے پوچھ گچھ بھی کی پولیس نے بتایا کہ متوفی کے ہاتھ پر اس کا نام گدا ہوا تھا جس کے ذریعہ اس کا نام پتہ چل سکا ۔ تبھی وہاں پر موجود بھیکا لود کے برادر نسبتی نے پولیس کو بتایا کہ وہ اس شخص کو جانتا ہے ۔
بتایا جا رہا ہے بھیکا لودھ موہن لال کو ۸۲ جنوری کو اپنی سسرال انائو لے کر گیا تھا وہاں دودن رہنے کے بعد بھیکا موہن لال کو لے کر چلا گیا اور یہ کہہ کر نکلا کہ وہ دونوں کسی نوٹنکی میں جا رہے ہیں ۔ اتوار کو بھیکا تواپنی سسرال واپس آگیا لیکن موہن لال اس کے ساتھ واپس نہیں آیا دوسری جانب ذرائع کے مطابق بھیکا لودھ نے گائوں کی کسی خاتون سے موہن لال کے تعلقات قائم کرائے تھے جس سے ان دونوں کے درمیان ان بن چل رہی تھی ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ موہن لال کا قتل آشنائی کے سبب ہوا ہے ۔ وہیں پولیس نے بھیکا لودھ کے خلاف قتل کا معاملہ درج کرلیا ہے ۔ متوفی کی بیوی نے بنتھرا پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب اس نے یکم فروری کو بھیکا پر شک ظاہر کرتے ہوئے اغواء کا مقدمہ درج کرایا تھا تب ہی پولیس نے بھیکا کو پکڑ کر پوچھ گچھ کیوں نہیں کی ۔ وملا کا کہنا ہے کہ اگر پولیس اسی دن مستعد ہوجاتی تو اس کے شوہر کا قتل نہیں ہوتا ۔